سرائے نورنگ۔لکی مروت میں عوام کا پولیس گردی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
سرائے نورنگ(نمائندہ خصوصی) لکی مروت میں مبینہ پولیس گردی سے تنگ عوام سڑکوں پر نکل آئے۔سٹی پولیس نے غیر قانونی طورپر گاؤں حافظ آبادمیں مبینہ طورپر ٹرانسپورٹر ابراہیم خان سے مبینہ طور پر 58لاکھ روپے چھین لئے اوران کے خلاف لکی سٹی میں جھوٹی ایف آئی آر درج کرکے صرف15لاکھ روپے ظاہر کئے حافظ آباد کے مکینوں نے بنوں میا نوالی روڈ کو احتجاجا بند کر دیامظاہرین سے خطاب میں عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی نائب صدر ہمایون خان بیگوخیل، پیپلزپارٹی کے تحصیل صدرنثاراحمدخان،بائیس دیہات کمیٹی کے جنرل سیکرٹری ناظم روزی خان، ٹرانسپورٹر ابراہیم خان، یاسین خان اور دیگر نے کہا کہ لکی مروت سٹی نے گزشتہ دنوں ٹرانسپورٹر ابراہیم کے گھرپر غیر قانونی طور پر چھاپہ مارا کیونکہ گاؤں حافظ آباد سٹی سے 22 کلومیٹر دوردوسرے تھانہ کے حدود میں واقع ہے وہاں پر اُنہوں نے ابراہیم کے خلاف قمار بازی کی من گھڑت ایف آ ئی درج کرکے 58 لاکھ روپے لے گئے جبکہ بعدازاں ایف آ ئی آر میں صرف 15لاکھ روپے ظاہر کئے۔انہوں نے مزیدکہاکہ وہاں سے گرفتار کرکے لکی سٹی مچن خیل جو کہ 22کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے میں وقوعہ ظاہر کیا مظاہرین کا کہنا تھا کہ ضلع لکی مروت میں امن و امان کی ابتر صورتحال اور پولیس گردی کے واقعات سے ضلع بھرمیں شہریوں کا جینا محال ہے اسلحہ کی نوک پر نہتے شہریوں کا لوٹنا معمول بن چکا ہے اور ضلع لکی مروت میں اس وقت جرائم کی شرح 65فیصد ہے پولیس نے اصل مجرموں کو کھلی اجازت جبکہ سفید پوش لوگوں کے خلاف گھیرا تنگ کر رکھا ہے مذکورہ واقعہ سے خیبر پختونخوا کی مثالی پولیس کی کارکردگی کا پتہ چلتا ہے،مظاہرین نے بقایا 43لاکھ روپے کی ریکوری، واقعہ کی غیر جانبدارانہ انکوائری اور ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کیلئے تین دن کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ اگر لوٹی گئی رقم پولیس نے واپس نہ کی تو بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔