ریلوے نے مزیدپانچ مسافرٹرینوں کی نجکاری کی منظور ی دے دی، کون کون سی ٹرینیں شامل ہیں اور ریلوے کو سالانہ کتنا منافع ہو گا ؟جانئے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان ریلوے نے مزیدپانچ مسافرگاڑیوں کی نجکاری کی منظوری دے دی ،جلدنجی کمپنی کے حوالے کردیاجائےگا ، مسافرٹرینیں2ارب92کروڑ 70لاکھ سالانہ میں آؤٹ سورس کی منظوری دے دی گئی ،جناح ،سرسید،مہران،فیض احمدفیض،بدر ایکسپریس کی آنے والی بولیوں کی منظوری دے دی گئی ،سب سے مہنگی جناح ایکسپریس ایک ارب37کروڑ30لاکھ سالانہ میں ریلوے کی ہی نجی کمپنی پراکس نے حاصل کی ہے۔ریلوے حکام نے بتایا ہے کہ نجکاری سے ریلوے کو23کروڑ 80لاکھ روپے سالانہ اضافی آمدن ہوگی۔
خبر رساں ادارے ’این این آئی ‘کے مطابق پاکستان ریلوے نے مسافرٹرنیوں کی نجکاری کے دوسرے مرحلے میں15ٹرنیوں کی نجکاری کااشتہاردیاتھا جس میں سے 5مسافرٹرنیوں کی بولی کااس قابل سمجھا گیاکہ ان کی منظوری دی جائے جبکہ باقی ٹرنیوں کی بولیاں مقرر حد سے کم ودیگر وجوہات کی بناپر مسترد کردی گئیں ،جن ٹرینوں کی نجکاری کی منظوری دی گئی ہے ان میں راولپنڈی سے کراچی کے درمیان چلنے والی سرسید ایکسپریس ،لاہور کراچی کے درمیان چلنے والی جنا ح ایکسپریس،کراچی میرپورخاص کے درمیان چلنے والی مہران ایکسپریس،لاہور ناروال کے دمیان چلنے والی فیض احمدفیض اورلاہور فیصل آباد کے درمیان چلنے والی بدر ایکسپریس شامل ہیں۔
ریلوے کی کمپنی پراکس نے جناح ایکسپریس 1373ملین روپے سالانہ اور فیض احمدفیض 29ملین روپے سالانہ میں حاصل کی ہے۔نجی کمپنی ام ایس آراے اے ایس نے سرسیدایکسپریس1350ملین اور مہران ایکسپریس92ملین روپے سالانہ میں حاصل کی ہے جبکہ ایک ٹرین بدر ایکسپریس اے ایس انٹرپرائز نے 83 ملین روپے سالانہ میں حاصل کی ہے جبکہ پاکستان ریلوے جناح ایکسپریس کاچلارہا تھا تو اس کی سالانہ اوسط آمدن1183ملین ،فیض احمد فیض کی24ملین ،سرسید ایکسپریس کی1337ملین ،مہران 88ملین اور بدر57ملین روپے سالانہ تھی۔
ریلوے حکام کاکہناہے کہ مزید پانچ ٹرنیوں کو آوٹ سورس کرنے سے ریلوے کی آمدن 238ملین سالانہ اضافہ ہوگا۔ یہ پانچوں ٹرینیں2689ملین روپے سالانہ کماتی تھیں جبکہ نجکاری 2927ملین سالانہ میں ہوئی ہے اس طرح ریلوے کو238ملین روپے سالانہ زیادہ آمدن ہوگی۔