سی پیک پاکستان میں ٹرانسمیشن نیٹ ورک وولٹیج بڑھانے میں معاون، چینی ماہرلی یو
بیجنگ(آئی این پی) چینی اکیڈمی برائے ماحولیاتی منصوبہ بندی کے ماہر لی یو نے کہا ہے کہ پاکستان میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے لاسز کی شرح بہت زیادہ ہے ٹرانسمیشن نیٹ ورک وولٹیج میں اضافے سے پاکستان میں الیکٹرک لاسز میں کمی ہوسکتی ہے، ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی وولٹیج میں اضافہ، تزئین اور ٹرانسفارمر جیسے بنیادی اجزا کی تبدیلی کی سطح کو کم کرنے سے بجلی کے لاسز کو کم کیا جا سکتا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چین کی توانائی کی تعمیر کے نئے تجربے کی وضاحت کرتے ہوئے چینی اکیڈمی برائے ماحولیاتی منصوبہ بندی کے ماہر لی یو نے نشاندہی کی حکومتی سطح پر چین نے قابل تجدید توانائی قانون وضع کیا ہے، جس نے قابل تجدید توانائی کی ترقی کیلئے ایک مستند قانونی بنیاد رکھی ہے۔ لی نے کہا بجلی کی پیداوار کی پیمائش اور اس میں سرمایہ کاری کے لئے بہتر منافع کو یقینی بنانے کیلئے چین کا سٹیٹ گرڈ قابل تجدید توانائی ذرائع سے بجلی حاصل کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔ لی نے بتایا کہ قیمت کے لحاظ سے چین نے قابل تجدید توانائی جیسے ونڈ پاور اور ہائیڈرو پاور کیلئے ترجیحی رعایتی قیمت مقرر کی ہے، اس کے علاوہ سرمایہ کاری سے منافع کو بہتر بنانے کیلئے آف شور ونڈ پاور جیسے زیادہ لاگت کی تعمیر پر سبسڈی دی گئی ہے۔ سرکاری خریداری کے علاوہ چین غیر سرکاری سرماے میں بھی شرکت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ حکومت کو ہر سطح پر تعاون اور پورے معاشرے کی شمولیت کو فعال طور پر متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔ لی نے یہ نتیجہ اخذ کیا آخر کار نئی صنعتیں پرانی کی جگہ لے لیں گی اور معاشرتی اخراجات بھی نئی صنعتوں کی محرک قوت میں تبدیل ہوجائیں گی، جو پورے معاشرے کو آگے لے جائے گی۔
چینی ماہر