وفاق نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں تیس فیصد سے زائد رقم رکھی ہے: علیم عادل شیخ 

  وفاق نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں تیس فیصد سے زائد رقم رکھی ہے: علیم عادل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے وزیر اعظم کو لکھے خط وپیپلزپارٹی رہنماؤں کے بیانات پر اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے رد عمل دیتے ہوئے کہاہے کہ سندھ کی عوام سے بنیادی سہولیات چھینے والی سندھ حکومت کس منہ سے عوام کی بات کر رہی ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ کو سالیانہ ترقیاتی پروگرام میں کم فنڈ دیئے گئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ شاید حقائق سے بے خبر ہیں یا سندھ کی عوام کو گمراہ کرنے کی دوبارہ کوشش کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی واحد موجودہ حکومت ہے جس نے ماضی کی حکومتوں کے مقابلے میں سندھ کو تیس فیصد زیاددہ ترقیاتی پروگرام میں فنڈ دیئے ہیں۔ پیپلزپارٹی حواس باختہ ہوچکی ہے کہ وفاقی حکومت سندھ کی عوام کو ڈائریکٹ فنڈ کیوں دے رہی ہے۔ پیپلزپارٹی کی تعصب اور لسانیت کی سیاست کو لاڑکانہ میں بھی دفن ہونے کی جگہ نہیں ملے گی، پی پی کو اب یہ یقین ہوگیا ہے کہ ان کے ڈفیکٹو چیئرمین وزیراعظم تو کیا چوکیدار کی پوسٹ کے بھی اہل نہیں، وزیراعظم عمران خان نے سندھ کے لیے ایک سال میں دو ترقیاتی پیکیج دیے، ایک ہزار ارب سے زائد کا فنڈ سندھ کے دیہی اور شہری علاقوں کو دیا گیا ہے جو تین سالوں میں خرچ ہونا ہے۔ وزیر اعظم کے اعلان کے بعد گراؤں ڈ پر کام شروع ہوچکا ہے، وفاقی وزیر اسد عمر کافی منصوبوں کا افتتاح بھی کر چکے ہیں، سندھ کے اٹھارہ اضلاع میں اس وقت وفاقی فنڈ سے ترقیاتی کام جاری ہیں، کراچی میں وفاقی حکومت کے فور، گرین لائین، برساتی نالوں سمیت انفراسٹکچر کے منصوبوں پر کام کررہی ہے، سندھ حکومت نے کے فور منصوبے سمیت منصوبوں پر کرپشن کی ہے جس کی وجہ سے تاخیر کا سامنا ہے۔اس وقت سارے منصوبے وفاقی حکومت مکمل کروا رہی ہے، ملتان سکھر موٹروے کے لیے وفاق نے 98ارب  سکھر سے حیدرآباد کے لیے 200 ارب کی خطیر رقم رکھی، جس کی ایکنک سے منظوری بھی ہوچکی ہے۔ پیپلزپارٹی وفاق میں رہتے ہوئے بھی 50 سالوں میں ایک پیسہ بھی سندھ کے موٹرویز کے لیے نہیں رکھا تھا۔ وفاقی حکومت نے سندھ کی یونیورسٹیز کے لئے 8 ارب رکھے ہیں،حیدرآباد حیسکو، سکھر سیپکو پر بجلی منصوبوں پر 11ارب سے زائد رقم رکھی گئی ہے، وفاقی منصوبوں میں روڑے اٹکانے کے لیے سندھ حکومت حواس باختہ ہوچکی ہے، تحریک انصاف کی واحد حکومت ہے جس نے ترقیاتی منصوبے، ترقیاتی بجٹ سمیت احساس پروگرام میں سب سے زیادہ رقم سندھ کو دی، سندھ کی یونیورسٹیز کی اپگریڈیشن میں سندھ حکومت نے این او سی نہ دیکر سندھ کے نوجوانوں سے دشمنی کا ثبوت دیا، سندھ حکومت کی نفرت اور سندھ کارڈ پر مبنی سیاست اب ختم ہونے والی ہے، سندھ حکومت پریشان ہے کہ اس بار حکومت ان کی بجائے سندھ کی عوام پر پیسے خرچ کررہی ہے، پیپلزپارٹی نے جو حال سندھ کا کیا وہ عوام کے سامنے ہے،لگاتار تیسری بار سندھ میں حکومت ہونے کے باوجود سندھ میں عوام صحت،تعلیم، صاف پانی سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہے، وفاق میں پ پ کی حکومت کے وقت بھی اتنے فنڈ سندھ کو نہیں دیئے گئے جتنے آج پی ٹی آئی کی حکومت دے رہی ہے۔ پیپلزپارٹی کے لوگوں نے سندھ کی عوام کا پئسا ہڑپ کرکے سوئزرلینڈ، دبئی، لندن سمیت دیگر ممالک میں جائیدادیں بنائیں ہیں۔ وفاق نے سارا بجیٹ سندھ کی عوام پر خرچ کرنا سندھ حکومت پر نہیں۔سندھ حکومت چاہتی ہے سارا پئسا ان کے حوالے کیا جائے تاکہ آسانے سے ٹھکانے لگایا جا سکے۔سندھ حکومت کے خاتمے کا وقت ہوچکا ہے، سندھ کی خوشحالی کے دن شروع ہوچکے ہیں۔ 

مزید :

صفحہ اول -