ٹرین حادثے میں چند افراد کی شناخت نہیں ہو رہی، لیکن ہمارے پاس طریقہ ہے، وزیر ریلوے
اوباڑو ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر ریلوے اعظم سواتی ٹرینوں کے حادثے کے زخمیوں کی عیادت کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوباڑو پہنچے ، انہوں نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کی جبکہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ ٹرین حادثے میں چند افراد کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی لیکن ہمارے پاس طریقہ ہے ، ہم ٹکٹس کی مدد سے دیکھیں گے کہ کس کے نام پر بک ہوئیں اور دیگر تفصیلات کیا ہیں ۔صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا کہ امدادی ٹیموں کو آنے میں اس لئے وقت لگا کہ فاصلہ بہت زیادہ اور راشتہ دشوار تھا، یہاں اپنی داستان سنانے نہیں آئے ، حقائق کا مکمل علم ہونے تک جاؤں گا نہیں ۔ چیف ایگزیکٹو ریلوے میرے ساتھ ہیں ، جس کو جو چیز جہاں چاہئے اسے فوری فراہم کی جائے گی ۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ ٹریک واقعی خطرناک ہے ، ہم ایم ایل ون کی تکمیل کا انتظار کر رہے ہیں ۔ ہماری امدادی ٹیمیں ٹرین کی باڈی کاٹ کر پھنسے افراد کو ڈھونڈ رہی ہے ، ایک بھی جان موجود ہے تو اسے محفوظ رکھنا فرض ہے ۔اعظم سواتی نے حادثے میں 30 افراد کی اموات اور 80 زخمیوں کی تصدیق کی ۔
اس سے قبل وزیر ریلوے اعظم سواتی ٹرینوں کے حادثے کے مقام پر پہنچ گئے ، جائے حادثہ کا دورہ کیا اور ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن سے متعلق بریفنگ لی ۔اعظم سواتی کو ریلوے ، آرمی اور رینجرز حکام کی جانب سے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ تمام ادارے ریسکیو آپریشن میں مصروف عمل ہیں ، حادثے کے زخمیوں کو قریبی ہسپتال میں منتقل کیا جا رہا ہے ۔ آرمی ، رینجرز ، ریسکیو 1122 ، پولیس سب ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں جبکہ مشینری کی مدد سے پھنسے مسافروں کو نکالنے کا عمل تکمیل کے قریب ہے ۔
واضح رہے کہ وزیر ریلوے کا صبح وزیر اعظم عمران خان سے رابطہ ہوا تھا، وزیر اعظم نے وزیر ریلوے کو بلا تاخیر جائے حادثہ پہنچنے کی ہدایت دی تھی جس کے بعد اعظم سواتی راولپنڈی سے بذریعہ جہاز جائے حادثہ کی سمت روانہ ہوئے تھے ۔