"مسلمان نہیں پھر بھی نامناسب لباس نہیں پہنتی کیونکہ یہ پاکستانی کلچر کے خلاف ہے" اداکارہ سنیتا مارشل نے بولڈ لباس کے رجحان کی وجہ بتادی
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی ماڈل و اداکارہ سنیتا مارشل کا کہنا ہے کہ وہ خود مسلمان نہیں ہیں لیکن ایک مسلمان ملک میں رہتی ہیں جس کا اپنا ایک کلچر ہے اس لیے وہ نا مناسب لباس پہننا پسند نہیں کرتیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں سنیتا مارشل نے کہا کہ آج کل لوگ سوشل میڈیا پر مقبولیت کو اہم سمجھتے ہیں جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ سوشل میڈٰیا پر فالورز حاصل کرنے کیلئے ہماری نوجوان نسل متعین حدود پھلانگنے سے بھی گریز نہیں کرتی جو کہ غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے ماڈلنگ شروع کی تو انہیں منی سکرٹس پہننے کی آفرز ہوئیں لیکن انہوں نے یہ مسترد کردیں۔ آج کی نوجوان نسل اس بات سے خوفزدہ ہے کہ اگر انہوں نے ایسا لباس نہ پہنا تو انہیں کام نہیں ملے گا۔
سنیتا مارشل کا کہنا تھا کہ وہ خود مسلمان نہیں ہیں لیکن ایک مسلمان ملک میں رہ رہی ہیں جہاں کا اپنا ایک کلچر ہے اس لیے وہ یہاں کے کلچر سے مطابقت نہ رکھنے والا نامناسب لباس نہیں پہنتیں۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ ہمیشہ نوجوان لڑکیوں کو کہتی ہیں کہ انہیں خود پر بھروسہ ہونا چاہیے، کوئی ضروری نہیں کہ نامناسب لباس نہ پہننے کی وجہ سے انہیں کام ملنا بند ہوجائے گا۔