پاکستان میں چینی ویکسین لگوا کر سعودی عرب جانے کے خواہشمند نئی مشکل میں پھنس گئے، پاکستانی حکومت کی بھی کاوشیں شروع
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں شہریوں کو بڑے پیمانے پر چینی ویکسین ہی لگائی جا رہی ہے تاہم سعودی حکومت کے ایک فیصلے نے پاکستانی حکومت اور شہریوں کے لیے سخت مشکل کھڑی کر دی ہے۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق سعودی حکومت نے ملک میں داخلے کے لیے اپنے خرچ پر قرنطینہ کی مدت گزارنے یا ویکسین لگوا کر آنے کی شرائط لاگو کر رکھی ہیں۔ تاہم اب سعودی حکومت نے یہ اعلان بھی کر دیا ہے کہ وہ چینی ویکسین لگوا کر آنے والے لوگوں کو ملک میں داخل نہیں ہونے دے گی اور ایسے لوگوں کو اپنے خرچ پر قرنطینہ کی مدت پوری کرنی ہو گی۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی طرف سے ماڈرنا، فائزر، جانسن اینڈ جانسن اور برطانیہ کی ایسٹرازینیکا کمپنی کی ویکسینز کو منظوری دی گئی ہے۔ جو لوگ ان میں سے کوئی ویکسین لگوا کر سعودی عرب جائیں گے، انہیں ملک میں داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔ اس حوالے سے پاکستان کی طرف سے سعودی حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ چینی ویکسین کو بھی اس فہرست میں شامل کریں کیونکہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر چینی ویکسین ہی لگائی جا رہی ہے، مگر تاحال سعودی حکومت کی طرف سے پاکستانی حکومت کی اس درخواست پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
دوسری طرف وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چینی ویکسین سینوفارم کو سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے کچھ دیگر ممالک کی طرف سے منظور نہ کیے جانے کا معاملہ وزیراعظم عمران خان ذاتی طور پر دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کابینہ کو بھی بتایا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اس حوالے سے رابطے میں ہیں۔ “ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ”سینوفارم ایک بہترین ویکسین ہے اور میں اس معاملے میں چین کے تعاون پر چینی حکومت کو سلیوٹ کرتا ہوں۔“ دفتر خارجہ کی طرف سے اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ”پاکستان نے سعودی حکومت سے درخواست کر رکھی ہے کہ وہ چینی ویکسینز کو بھی منظورہ شدہ ویکسینز کی فہرست میں شامل کرے۔ ان چینی ویکسینز میں سینوفارم اور سینوویک شامل ہیں۔“