کوٹ ادو:معروف عالم دین مفتی عبدالجلیل انتقال کرگئے

Jun 07, 2022


کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)عظیم دینی علمی وروحانی شخصیت مدیر جامعہ مظاہرالعلوم مفتی عبدالجلیل دار فانی سے رحلت فرما گے،مرحوم کے وفات کی خبرسوشل(بقیہ نمبر5صفحہ10پر)
 میڈیا پرجنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور انکی وفات کی خبر سن کر سوگ میں شہر بھر کے تمام کاروباری مراکز بند کر دیے گئے،مرحوم مفتی عبدالجلیل جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ مظاہر العلوم کے مہتمم تھے اور کوٹ ادووگردونواح میں جامعہ مظاہر العلوم کی تقریبا 110 شاخیں مفتی عبدالجلیل کی نگرانی میں چل رہی تھیں جن میں قرآن پاک کی تعلیم دی جا رہی ہے،مرحوم مولانا مفتی عبدالجلیل میونسپل کمیٹی کوٹ ادو کے بطور بلدیہ چیئرمین بھی رہے تھے، انہوں نے اپنے دور اقتدار میں میونسپل کمیٹی سے کرپشن کا مکمل خاتمہ کیا تھا،وہ دو مرتبہ صوبائی اسمبلی کا الیکشن بھی لڑ چکے تھے اور دونوں بار ریکارڈ ووٹ حاصل کیے تھے،مرحوم کی نماز جنازہ بعد نماز عشاء گورنمنٹ ہائی سکول کوٹ ادو میں ادا کی گئی جس میں کوٹ ادو کی سیاسی سماجی دینی و شہری حلقوں سمیت ڈاکٹرز وکلا تاجر صحافی سمیت ہر مکتبہ فکر کی کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی،دریں اثنامفتی عبدالجلیل کی وفات پر سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر میاں شبیر علی قریشی،سابق ایم این اے ملک سلطان محمود ہنجرا،سابق صوبائی وزیر جیل خانہ جات ملک احمد یار ہنجرا، ممبر صوبائی اسمبلی ملک غلام قاسم ہنجرا،صوبائی پارلیمانی سیکرٹری اشرف خان رند،سابق ممبر پنجاب اسمبلی محمد ذیشان گرمانی،کوٹ ادو عوامی اتحاد کے سربراہ ڈاکٹر عمر فاروق بلوچ، امیدوار صوبائی اسمبلی ملک طاہر محمود پتل، امیدوار صوبائی اسمبلی میر آصف خان دستی،امیدوار صوبائی اسمبلی سید شہبازغوث بخاری،امیدوار صوبائی اسمبلی ملک شکیل احمد کوریہ، سبزی منڈی کے سیکرٹری جنرل چوہدری عبدالوحید،انجمن تاجران کے راہنما شیخ محمد عثمان،سابق صدر بار کونسل و امیدوار صوبائی اسمبلی محمد ارشد صدیقی و دیگر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس دور میں ان کی دینی شخصیت عوام کے لیے قیمتی اثاثہ تھی، اس نفسانفسی کے دور میں تمام اہل علم حضرات ان کا نام ادب واحترام سے لیتے تھے وہ دینی یا سیاسی حلقوں میں غیر متنازعہ تھے،دینی مسائل میں سب ان پر اعتماد کرتے تھے،ان کی وفات صرف کوٹ ادو کی عوام  کیلئے نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے ایک زبردست سانحہ اور بہت بڑے حادثہ سے کم نہیں ہے، مرحوم اتحاد امت کے علمبردار تھے،آپ کی شخصیت ہمہ گیر تھی،آپ کی وفات سے ایک ایسا خلا پیدا ہو گیا ہے جس کا بظاہر صدیوں تک پورا ہونا مشکل ہے،انہوں نیاللہ تعالی سے دعا کی کہ وہ مرحوم کو جنت الفردوس کا اعلی مقام نصیب فرمائے اور تمام افراد خانہ کواس عظیم حادثہ کو برداشت کرنے کاعزم اور حوصلہ عطافرمائے۔

مزیدخبریں