اسلامک ریسرچ سنٹر جامعہ زکریا کے زیر اہتما م مجلس مذاکرہ

  اسلامک ریسرچ سنٹر جامعہ زکریا کے زیر اہتما م مجلس مذاکرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان(نیوزرپورٹر)اسلامک ریسرچ سنٹر بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے زیر اہتمام،"ہمارا نظام تعلیم مطالعہ سیرت" کے موضوع پر مجلس مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت برطانیہ سے تشریف لائے ہوئے مہمان  طہ قریشی ممبر برٹش ایمپائر نے کی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی ڈاکٹر اشتیاق گوندل رحمت اللعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی پاکستان کے پنجاب میں فوکل پرسن تھے۔ افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے اسلامی ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عبدالقدو س صہیب نے سیرت کی موجودہ دور میں اہمیت کو اجاگر کر کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں (بقیہ نمبر42صفحہ7پر)

کے ذہنوں میں پائے جانے والے سوالات کا موثر اور مدلل انداز میں جواب دینا چاہیے۔ رحمت اللعالمین اتھارٹی پاکستان حکومت پاکستان کا اس ضمن میں  کیا جانے والا یہ بہترین اقدام ہے۔ ڈاکٹر اشتیاق گوندل  نے استاد کے موثر کردار کو اجا گر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نصاب سے بھی زیادہ استاد کا کردار اہم ہے مگر بدقسمتی سے آج ایک اچھا استاد مفقود ہے جو نوجوانوں کو سیرت کے پیغام کی روشنی میں ان کا حقیقی مقصد زندگی بتاسکے۔ گروپ جوائنٹ ایڈیٹر روزنامہ ”پاکستان“ شوکت اشفاق نے کہا ہے کہ   سیرت کا پیغام معاشروں کی ترقی و فلا ح کا ضامن ہے انہوں نے دور جدید کے چیلنجز کا بہتر انداز میں سامنا کرنے کے لیے سیرت کو موجودہ دور کے ساتھ اہم آہنگ  کرنے کی اہمیت پر زور دیااس کے بعد شروکائے مجلس نے زیر بحث موضوع کے انتہائی اہم پہلوں کی جانب توجہ مبزول کرائی۔ بہترین تجاویز پیش کیں۔ اور اج کے دور کی حقیقی و زندہ موضوعات جیسے کہ مصنوعی ذہانت جنریشن گیپ بچوں کی تربیت علما مدارس کا کردار اور تعلیمی نظام جیسے اہم موضوعات پر اپنی ارا پیش کیں۔پروفیسر ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ اف اسلامک سٹڈیز نے بھی پاکستان کے تعلیمی نظام اور سیرت کے پیغام پر گفتگو کی۔صدارتی کلمات پیش کرتے ہوئے  طہ قریشی نے شرکا کے خیالات کو سراہا اور انہوں نے کہا کہ پاکستان خدا کی عطا کردہ ایک نعمت ہے ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ پر امید رہ کر پاکستان کی نظریاتی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیسے کوشاں رہنا چاہیے انہوں نے سیرت کے پیغام کو عام کرنے کے لیے ڈاکومنٹریز بنائے جانے کا کہا۔