اسرائیل مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں غیر انسانی سلوک کر رہا ہےاقوام متحدہ
مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں فلسطینی آبادی کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے اور نسلی امتیاز پر مبنی غیرانسانی سلوک کر رہا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق ’اوچا‘کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1994ءمیں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان طے پانیوالے امن معاہدے کے تحت مغربی کنارے کو تین سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا تھا ان میں سیکٹر جی کو انتظامی اور سیکیورٹی کے لحاظ سے اسرائیل کے زیرانتظام رکھا گیا ہے اس علاقے میں تین لاکھ فلسطینی آباد ہیں جنہیں صہیونی حکومت کی منظم ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی پامالی کا سامنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے جاری اعداد و شمار میں فلسطینیوں کی آباد نصف سے بھی کم کرکے بتائی جاتی ہے تاکہ دنیا کے سامنے فلسطینیوں کے حقوق کے حوالے سے کوئی ذمہ داری قبول نہ کرنا پڑے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر دو لاکھ 97 ہزار افراد 532 بستیوں اور دیہات میں رہائش پذیر ہیں۔ ان میں سے 240 گاو¿ں اور دیہات سیکٹر جی میں شامل ہیں جن میں موجود فلسطینی آبادی کے بنیادی حقوق کی ذمہ داری صہیونی ریاست پر عائد ہوتی ہے۔ رپورٹ میں مقبوضہ مغربی کنارے کی اراضی کو اسرائیلی فوج کی جنگی مشقوں کےلئے استعمال کیے جانے کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے۔