اسرائیلی پارلیمنٹ نے مسجد اقصی کو تقسیم کرنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی
مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) اسرائیلی پارلیمنٹ نے مسجد اقصی کو یہودیوں اور مسلمانوں میں عبادت کیلئے زمینی اعتبار سے تقسیم کرنے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دیدی۔ اسرائیلی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ سے کہا گیا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کےلئے روزانہ کم سے کم ساڑھے تین گھنٹے عبادت کے مختص کئے جائیں اس دوران کوئی مسلمان اور فلسطینی وہاں پر موجود نہ ہو۔ مسجد اقصیٰ کی تعمیرومرمت اور دیکھ بحال کے ذمہ دار ادارے اقصیٰ فاﺅنڈیشن وٹرسٹ کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے کی قرارداد حکومتی رکن اور انتہاءپسند صہیونی لیڈر میری ریگیو کی جانب سے دی گئی ہے جس پر اسرائیلی پارلیمنٹ نے ڈیوڈ اسٹور کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ہے کمیٹی تین ماہ میں اپنی سفارشات مکمل کر کے یہودیوں کے مسجد اقصیٰ میں روز داخلے بارے تجاویز کو حتمی شکل دے گی۔ اقصیٰ فاو¿نڈیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے مسجد اقصیٰ کو یہودیوں اور مسلمانوں میں تقسیم کرنے کی سازش کے پس پردہ قبلہ اول کی جگہ پر ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی راہ ہموار کرنا ہے۔