چوری بلوں کی عدم ادائیگی اور دیگر غیر قانونی ہتکنڈوں کیخلاف آپریشن بڈے پیمانے پر گرفتاریاں
لاہور(لیاقت کھرل) سوئی نادرن گیس کمپنی نے گیس چوری، بلوں کی عدم ادائیگی سمیت دیگر غیر قانونی ہتھکنڈوں کے خلاف خصوصی آپریشن کے دوران بڑے پیمانے پر گیس چور گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کروا دیئے۔ جس سے گیس چوری کی شرح میں واضح کمی واقع ہوئی، اس دوران اس امر کا بھی انکشاف ہوا کہ محکمہ سوئی گیس کے ساڑھے چھ سو افسران اور اہلکاران گیس چوری کی راہ میں رکاوٹ بننے کی بجائے اپنا اُلوسیدھا کرتے رہے، جن میں سے متعدد افسران اور اہلکاروں کے خلاف احتساب کا عمل تیز رہا۔ وہاں ان افسران اور اہلکاروں کو محکمانہ سزائیں اور نوکریوں سے ہاتھ بھی دھونے پڑے ہیں۔”پاکستان“ سے سوئی ناردرن گیس کمپنی کی جانب سے سال 2013ءمیں گیس چوروں کے خلاف جو خصوصی آپریشن کئے ہیں۔ اس میں لاہور میں گیس چوری کی شکایات سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہیں، جبکہ دوسرے نمبر پر فیصل آباد، ملتان اور گوجرانوالہ میں گیس چوری کے واقعات ریکارڈ کئے گئے ہیں اور گیس چوری کے خلاف خصوصی آپریشن کرنے والی ٹیموں نے جس میں ایف آئی اے اور ڈی سی اوز کے سکواڈز نے بھی حصہ لیا اور گیس چوروں سے مجموعی طور پر ساڑھے چار ارب سے زائد کی ریکوری کی گئی۔ گیس کمپنی کی جانب سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق سال 2013ءمیں سب سے زیادہ صنعتی اور سی این جی سیکٹرز میں گیس چوری پکڑی گئی جبکہ دوسرے نمبر پر گھریلو سیکٹر میں جعلی نیٹ ورک کے جنم لینے کی شکایات زیادہ سامنے آئی ہیں اور اس میں گیس چوروں کے خلاف بھرپور آپریشن میں 1017مقدمات درج کروائے گئے ہیں، جس میں 510سے زائد گیس چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ جس سے ساڑھے چار ارب روپے گیس چوروں سے ریکور کرنے میں کامیابی حاصل کی گئی ہے جس سے گیس چوری (یو ایف جی) کی شرح میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ تاہم اس امر کا بھی انکشاف سامنے آیا ہے کہ گیس کمپنی کے ساڑھے چھ سو افسران اور اہلکاران گیس چوری میں رکاوٹ بننے کی بجائے اپنا اُلو سیدھا کرتے رہے ہیں۔ جس میں جی ایم، چیف انجینئر اور ڈپٹی چیف انجینئرز سمیت ایگزیکٹو انجینئر کے افسران کے ساتھ ساتھ سپروائزر کے عہدہ کے افسران کی تعداد بھی بتائی گئی ہے۔ اس دورے سے گیس کپمنی کے ترجمان جی ایم سید جواد نسیم نے ”پاکستان“ کو بتایا کہ ایم ڈی گیس کمپنی عارف حمید کے حکم پر گیس چوری میں ملوث کسی افسر یا اہلکار کو ہرگز معاف نہیں کیا جاتا ہے اور گیس چوری میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال میں گیس چوری کی شرح مزید کم کی جائے گی جس کے لئے ایف ائٓی اے اور ڈی سی اوز کی ٹیموں کی بھی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔
گرفتاریاں