ایف آئی اے کی اعلیٰ کارکردگی؛ 13سال میں صرف 21ملزم گرفتار کئے
لاہور(زاہد علی خان) وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے )نے 2000کے بعداب تک صرف 21ملزم گرفتار کئے گئے جبکہ 13سال کے دوران ان کی تعداد 5300ہو گئی۔ زیادہ تر اشتہاریوں کو رشوت لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے اور قانونی تقاضے پورے کرنے کے لئے ا ن اہم ملزموں کو اشتہاری قرار دیا جاتا رہا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی حکومت کو رپورٹ ملنے کے بعد ایف ائٓی اے میں افراتفری پھیل گئی ہے اور ڈی جی ایف آئی اے نے ان اشتہاریوں کو ہنگامی بنیادوں پر پر گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایف آئی اے میں سرکاری افسروں کا گروہ بھی سامنے آیا ہے جو عملاً محکمے کے ساتھ فراڈ کر کے لاکھوں روپے کھا چکے ہیں اور امیر ترین افسروں میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ ان افسران کی تعداد 230کے قریب بتائی جاتی ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے غالب بندیشہ نے ان افسرو ں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہ، جو افسران اس سکینڈل میں ملوث پائے گئے ان کو شامل تفتیش کر کے ان کو ملنے والی مراعات واپس لی جائیں گی ۔ ڈی جی نے تمام صوبائی ڈائریکٹرز ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ ہر طرح بڑے مگرمچھوں کو گرفتار کیا جائے۔