پاکستان کے ساتھ دوستی معاشی تعلقات میں بھی نظرآنی چاہیے
لاہور(کامرس رپورٹر) یوگنڈا کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور و علاقائی تعاون ڈاکٹر آسومان کینگی نے کہا ہے کہ پاکستان اور یوگنڈا کے بہترین دوستانہ تعلقات کی جھلک تجارتی و معاشی تعلقات میں بھی نظر آنی چاہیے، یوگنڈا وسائل سے مالامال پاکستان سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز،پاکستان میں یوگنڈا کے سفیر ڈاکٹر محمد احمد کیسول اور لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں نعمان کبیرنے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین مقصود بٹ، شہزاد احمد اور رضوان شمسی بھی اجلاس میں موجود تھے۔ ڈاکٹر آسومان کینگی نے کہا کہ باہمی تجارت کا موجودہ حجم پوٹینشل کی عکاسی نہیں کرتا، اسے بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کو مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ یوگنڈا اور پاکستان زرعی ممالک ہیں اور ایک دوسرے کے تجربے و مہارت سے بہت فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوگنڈا ایک بڑی مارکیٹ ہے جس سے فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستانی تاجروں کو یوگنڈا کے تاجروں سے مل کر توانائی، فوڈ پراسیسنگ، فارماسیوٹیکلز اور تیل و گیس کے شعبوں میں مشترکہ منصوبہ سازی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یوگنڈا سے اعلیٰ معیار کی چائے اور کافی درآمد کرسکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور یوگنڈا کو بہترین دوستانہ تعلقات مزید مستحکم کرنے چائیں۔ انہو ں نے کہا کہ یوگنڈا اگرچہ ایک بہترین مارکیٹ ہے مگر پاکستانی برآمد کنندگان ا س سے خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھاسکے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے سفارتخانوں پر زور دیا کہ وہ تجارتی وفود کا تبادلہ اور تجارتی نمائشوں و میلوں کا انعقاد یقینی بنائیں جس سے پاکستان اور یوگنڈا کے درمیان تجارت بڑھے گی اور تاجر ایک دوسرے کے نزدیک آئیں گے۔ اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ پاکستان یوگنڈا کو چاول، ٹیکسٹائل مصنوعات، فارماسیوٹیکل، آلات جراحی، کھیلوں کا سامان، لیدر مصنوعات اور گوشت وغیرہ برآمد کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک زراعت کے شعبے میں بھی مشترکہ منصوبہ سازی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو تاجروں کے لیے ویزا کے اجراء میں آسانیاں پیدا کرنی چاہئیں۔ دونوں ممالک سیاحت کے شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے مستقل بنیادوں پر تجارتی نمائشوں کے انعقاد اور مارکیٹ ریسرچ کے تبادلے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کو انجینئرنگ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں بھی مل کر کام کرنا چاہیے۔