پنجاب میں 2برسوں کے دوران 17ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری معوقع ، عبدالباسط

پنجاب میں 2برسوں کے دوران 17ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری معوقع ، عبدالباسط

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (اے پی پی)پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے چےئر مین عبدالباسط نے کہا ہے کہ پنجاب میں آئندہ دو سالوں میں 17ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے، 2016سرمایہ کاری کیلئے بہت اہم سال ہو گا، دنیا میں حلال فوڈ کی 3 ٹریلین ڈالرز کی تجارت اورسرمایہ کاری ہو رہی ہے جس سے سرمایہ کار استفادہ حاصل کر سکتے ہیں،پاکستان کی تاریخ میں 46ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری نے ملکی حالات کو یکسر بدل کے رکھ دیا ہے،پنجاب میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک،لاجسٹک پارک،تھیم پارک اورانڈسٹریل پارک جیسے منصوبوں سے اربوں روپے کی بیرونی سرمایہ کاری آئے گی ، لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور ملکی معیشت میں استحکام آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے حالات ساز گار نہیں تھے اور سرما یہ کاردوسرے ممالک میں سرمایہ کاری کر رہے تھے لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے خطے میں پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ترین جگہ قرار دیا ہے اور 2016 سرمایہ کاری کیلئے بہترین سال ثابت ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک سمیت دنیا میں حلال فوڈ کی طلب تیزی سے بڑھ رہی ہے اور 57اسلامی ممالک میں پاکستان واحد ملک ہے جو اس وقت بہترین حلال فوڈ اور اس کی مصنوعات وافر مقدار میں پیدا کر رہا ہے اور اس کے پاس ایکسپورٹ کرنے کیلئے انفراسٹرکچر موجود ہے ، اس شعبہ میں سرمایہ کاری کے یہاں وسیع تر مواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں حلال فوڈ کی مارکیٹ میں3 ٹریلین ڈالرز کی تجارت اورسرمایہ کاری ہو رہی ہے، جس سے سرمایہ کار استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔

حلال فوڈ میں 60بلین ڈالر کی ایکسپورٹ بھی ڈو ایبل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولٹری انڈسٹری بہت بڑا شعبہ ہے،پولٹری کی برآمد پراسیسنگ کے بغیر ممکن نہیں،لہذااس کیلئے ملک میں پولٹری پراسیسنگ پلانٹس لگائے جا رہے ہیں جبکہ اس شعبہ میں 3سے 4ارب ڈالر کی برآمدات کوئی مشکل کام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹرز کو مراعات اور سہولیات د ینے سے ہم اپنی برآمدات کو بڑھا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اس شعبہ میں برآمدات بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جبکہ اس میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت عالمی سطح پرتجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے عملی طور پر کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ تھیم پارک منصوبہ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، تھیم پارک کے قیام کا مقصد لوگوں کو بہترین تفریح کے مواقع فراہم کرنا ہے،اس سے بیرونی سیاحوں کے پاکستان آنے سے شعبہ سیر و سیاحت کو فروغ حاصل ہو گا۔اس منصوبہ پر 36ارب روپے کی تمام تر سرمایہ کاری چینی کمپنی کرے گی جبکہ پنجاب حکومت کا کوئی خرچ نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اور چینی کمپنی کے درمیان پنجاب سرمایہ کاری بورڈ ایک سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے جس کے لئے محکمہ ٹورازم ،پی ایچ اے،ایل ڈی اے ،ہائی ویز اور بورڈ آف ریونیو سمیت دیگر تمام محکموں کو آن بورڈ رکھا گیا ہے تاکہ بیرونی سرمایہ کاروں کو تمام تر سہولیات فراہم کی جا سکیں ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سائنس و ٹیکنالوجی پارک بنایا جائے گا جس کا مقصد ٹیکنالوجی میں ریسرچ اور جدت کو فروغ دینا ہو گا اور اس سے ڈیڑھ لاکھ افراد کیلئے روزگار کے موقع پیدا ہونگے اور اس پر 1.5ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔انہوں نے کہا کہ 1500 ایکڑ رقبے پر محیط لاجسٹکس پارک کے قیام کی تجویز بھی زیر غور ہے ،لاجسٹکس پارک میں ہوٹل، رہائش، سٹوریج اور مالز کی سہولیات شامل ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کمپنی سٹریٹ لائٹس تبدیل کر کے ایل ای ڈی لائٹس نصب کرے گی اور اس کی مرمت بھی اسی کمپنی کے ذمے ہو گی اور اس منصوبہ پر بھی پنجاب حکومت کا کوئی پیسہ خرچ نہیں ہو گا۔ چےئرمین پنجاب سرمایہ کاری بورڈ نے کہا کہ ریلوے کی بوگی بنانے والی چینی کمپنی یہاں فیکٹری لگائے گی جہاں ریلوے کی بوگیاں تیار کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز اہم سیکٹر ہے جس کی ترقی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، ملک کی ترقی میں ایس ایم ایز کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گااور یہ منصوبہ ملکی ایکسپورٹ کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے متعدد منصوبوں پر کا م جاری ہے۔ عبدالباسط نے کہا کہ پنجاب سرمایہ کاری بورڈ نے سرمایہ کاری میں اضافہ اور تجارت کے فروغ کیلئے پختہ عزم کیا ہوا ہے جس کیلئے بورڈ سرمایہ کاروں کے مکمل کوائف ریکارڈ کر رہا ہے‘جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

مزید :

کامرس -