فروری کے دوران دنیا بھر میں صنعتی پیداوار کی رفتار سست رہی ٗماہرین اقتصادیات
نیویارک (این این آئی)ماہرین اقتصادیات نے کہا ہے کہ فروری کے دوران دنیا بھر میں صنعتی پیداوار کی رفتار سست رہی۔ایشیاء میں پیداواری سرگرمیاں سکڑتی نظر آئیں ٗ یورپ اور امریکا میں صنعتی پیداوار بھی کم رہی۔بین الاقوامی مالیاتی ادارے جے پی مورگن کے ڈائریکٹر ڈیوڈ ہینسلے کی رپورٹ کے مطابق فروری کے دوران عالمی مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس 50 پوائنٹ رہا جو ترقی اور زوال کے درمیان حد فاصل ہے۔اس عرصے کے دوران نئے کاروبار اور پیداواری سرگرمیوں کو بمشکل ہی فروغ مل سکا جبکہ بین الاقوامی تجارت زوال کا شکار رہی۔انھوں نے کہا کہ فروری کے دوران چین کی پیداواری سرگرمیاں مسلسل ساتویں مہینے بھی کمی کا شکار رہیں، اس کا پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس 49پوائنٹس رہا جوکہ جنوری کی سطح 49.4 پوائنٹس سے کم ہے۔چین کی کائی شین مارکیٹ کا پی ایم آئی انڈیکس گر کر 48 پوائنٹس تک آگیا جو جنوری میں 48 پوائنٹس رہا تھا۔
فروری کے دوران جاپان کی پیداواری سرگرمیاں مسلسل آٹھویں مہینے بھی کمی کا شکار رہیں ، پی ایم آئی انڈیکس کم ہوکر 50.1 پوائنٹس رہا جبکہ جنوری میں یہ 52.3پوائنٹس رہا تھا۔انڈونیشیاء میں مسلسل سترہویں مہینے جبکہ ملائیشیاء میں گیارہویں ماہ بھی پیداواری سرگرمیاں کمی کا شکار رہیں۔بھارت ایشیاء میں واحد ملک تھا جو بمشکل درمیانے انداز میں پیداواری سرگرمیاں جاری رکھ سکا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ یورپی ملکوں میں پیداواری سرگرمیاں ہلکے انداز میں فروغ پذیر رہیں جہاں پی ایم آئی انڈیکس جنوری کی سطح 52.3پوائنٹس سے گر کر فروری میں51.2پوائنٹس رہا۔جرمنی میں پیداواری سرگرمیاں بمشکل بڑھیں تاہم یہ پندرہ ماہ کی کم ترین سطح پر رہیں۔برطانیہ کی پیداواری سرگرمیاں تین سال کی کم ترین سطح پر رہیں جس کی وجہ مصنوعات کی ملکی و بیرونی طلب میں کمی ہے۔فروری کے دوران امریکا میں پیداواری سرگرمیاں مسلسل پانچویں ماہ سستی کا شکار رہیں ، پی ایم آئی انڈیکس جنوری کی سطح 52.4پوائنٹس سے گر کر فروری میں 51.3پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔