سلوواکیا ، عام انتخابات میں حکمران پارٹی کو بھاری نقصان
براٹیسلاوا(آئی این پی )سلوواکیا کے بائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم رابرٹ فیکو نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی تاہم اب تک آنے والے نتائج کے مطابق انھوں نے پارلیمان میں اکثریت کھو دی۔ایسا لگ رہا ہے کہ تیسری مرتبہ وزیرِ اعظم بننے کے لیے انھیں اب اتحادی حکومت بنانا پڑے گی۔غیر ملکی میڈیاکے مطابقسلوواکیا میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں وزیر اعظم روبیرٹو فیکو کی جماعت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اگرچہ 29فیصد سے زائد ووٹوں کے ساتھ حکمران جماعت اب بھی پارلیمان کی سب سے بڑی جماعت ہو گی تاہم جزوی نتائج کے مطابق وہ اپنی مکمل اکثریت سے محروم ہو گئی ہے۔ اب فیکو کو مزید اقتدار میں رہنے کے لیے مخلوط حکومت بنانا پڑے گی۔چھوٹی جماعتوں کی جانب سے نشستیں حاصل کرنے کے بعد پارلیمان منقسم ہو گیا ہے اور اکثریتی حکومت بننے کا امکان نہیں رہا۔رابرٹ فیکو نے کہا تھا کہ وہ پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ان کا ملک گردش کی پالیسی کے تحت جولائی میں یورپی یونین کا صدر بنے گا۔
پناہ گزینوں کے حوالے سے یہی یہ سخت موقف دیگر رکن ممالک کا بھی ہے جن میں پولینڈ، چیک ریپبلک اور ہنگری کے رہنما شام ہیں۔سلوواکیا میں نرسوں اور اساتذہ نے حال ہی میں تنخواہوں میں اضافے کے لیے ہڑتالیں کی تھیں۔ ہڑتالوں کی وجہ سے ملک کی مضبوط اقتصادی ترقی کے باجود بعض شعبوں میں موجود عدم اطمینان کی صورتحال سامنے آئی۔رابرٹ فیکو جو سمر سوشل ڈیموکریسی پارٹی کے سربراہ ہیں وہ اپنی بعض پالیسیز کے لیے مشہور ہیں جن میں طلبا اور پینشن حاصل کرنے والے افراد کے لیے ٹرین کا مفت سفر شامل ہے۔51 سالہ بائیں بازو کے یہ قوم پرست رہنما نے یورپی یونین کی جانب سے پناہ گزیوں کی آباد کاری کے فیصلے کی بلاخوف مخالفت کی۔ اس فیصلے کے مطابق ان کے ملک کو 2600 افراد کو پناہ دینی تھی۔سلوواکیا کو گذشتہ برس صرف 260 پناہ کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔