بہادر پاکستانی نوجوان نے ڈونلڈٹرمپ کو آئینہ دکھادیا، واضح پیغام جس کے بعد ریلی سے نکال دیاگیا

بہادر پاکستانی نوجوان نے ڈونلڈٹرمپ کو آئینہ دکھادیا، واضح پیغام جس کے بعد ...
بہادر پاکستانی نوجوان نے ڈونلڈٹرمپ کو آئینہ دکھادیا، واضح پیغام جس کے بعد ریلی سے نکال دیاگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی ریاست مشی گن میں صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی کے دوران جرات کا اظہار کرنے والے نوجوان طالبعلم ثاقب جاوید کاتعلق پاکستان سے نکلا جس کے دوٹوک پیغام پر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت کئی افراد اپنامنہ دیکھتے رہ گئے جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں کی دوڑیں لگ گئیں اورمشتعل ہجوم سے ثاقب کو باہر نکال دیا گیاتاہم ثاقب جاوید کاکہناتھاکہ وہ صدر کے امیدوار کے طورپر سامنے آئیں گے اور ڈونلڈ ٹرمپ کا پھر ان کا چہرہ دیکھنا پڑے گا۔

روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
میڈیا رپورٹس کے مطابق مشی گن میں ٹرمپ کے خطاب کے دوران جرات کا اظہار کرنیوالے ثاقب جاوید رداوی کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے اور وہ وینے سٹیٹ یونیورسٹی میں کریمینل جسٹس کی تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ ثاقب جاوید کاکہناتھاکہ ابتدائی طورپر’ لوگ سمجھ رہے تھے کہ میں ٹرمپ کا حامی ہوں، جب میں نے نعرے لگانا شروع کئے ”تمام مسلمان دہشت گرد نہیں اور تمام میکسیکو کے تمام لوگ ریپ کرنیوالے نہیں“ تو ہجوم مشتعل ہو گیا،اس وقت میں ٹرمپ سے 5 فٹ کے فاصلے پر کھڑا تھا۔ ٹرمپ نے پولیس کو کہا اسے باہر نکال دو، پولیس نے مجھے کہا اگر باہر نہ گئے تو تمہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ ثاقب نے بتایا آزادی اظہار کے میرے آئینی حق کی خلاف ورزی کی گئی ہے، یہ ناانصافی ہے‘۔

دی نیشن سے گفتگوکرتے ہوئے ثاقب جاوید کا کہناتھاکہ روایتی لباس زیب تن کرنے کا مقصد یہ باور کرانا تھاکہ امریکہ میں مختلف مذاہب، نسلوں قوموں کے افراد رہتے ہیں،میں نے سینکڑوں امریکی مسلمانوں کی آواز اٹھائی ہے کہ ہم خوفزدہ نہیں۔

روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں۔

سوشل میڈیا پر سامنے آنیوالی ویڈیو میں ثاقب جاوید نے بتایاکہ’ جب ریلی سے نکالاگیاتو لوگ کہہ رہے تھے ’شہزادے، بائے بائے‘احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے ایک ہی چیز آپ کے ذہن میں ہونی چاہیے کہ آپ کو بولنا ہے اور ڈرنا نہیں چاہیے ، مجھے پیٹا جاسکتاتھااور اس چیز کا میرے ذہن میں خوف نہیں تھا