جعلی ڈگری کیس ،سندھ ہائی کورٹ نے تین اپریل کو مکیش کمار چاولہ کی تعلیمی دستاویزات طلب کرلیں

جعلی ڈگری کیس ،سندھ ہائی کورٹ نے تین اپریل کو مکیش کمار چاولہ کی تعلیمی ...
جعلی ڈگری کیس ،سندھ ہائی کورٹ نے تین اپریل کو مکیش کمار چاولہ کی تعلیمی دستاویزات طلب کرلیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ ہائی کورٹ میں پیپلز پارٹی رہنماصوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ کی جعلی ڈگری کے خلاف درخواست کی سماعت،عدالت نے  تین اپریل کو فریقین سے مکیش کمار چاولہ کی تعلیمی دستاویزات طلب کرلی اور تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا ۔

سندھ ہائی کورٹ میں پیپلز پارٹی کے رہنما مکیش کمار چاولہ کی مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ۔سماعت کے موقع پر الیکشن کمیشن، تعلیمی بورڈ اور دیگر فریقین کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے دوران سماعت فریقین نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت طلب کی جس پر عدالت نے  تین اپریل کو فریقین سے مکیش کمار چاولہ کی تعلیمی دستاویزات طلب کرلی اور تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ درخواست شہری عبدالقیوم کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مکیش کمار چاولہ کی تاریخ پیدائش 1974 ہے،جس شخص کی ڈگری الیکشن کمیشن میں پیش کی گئی اس کی تاریخ پیدائش 1980 ہے،مکیش کمار چاولہ نے 1992 میں کراچی سے جبکہ مکیش پنساری نے 1996 میں سجاول سے میٹرک کیا ،مکیش کمار چاولہ نے میٹرک کے بعد کسی کالج یا یونیورسٹی سے تعلیم حاصل نہیں کی ،مکیش کمار چاولہ، مکیش کمار پنساری کی جامشورو یونیورسٹی کی ڈگری جعلسازی سے استعمال کر رہے ہیں،جامشورو یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے والا مکیش کمار پنساری کراچی کے ایک بینک میں ملازمت کرتا ہے،مکیش کمار چاولہ کو نااہل قرار دیا جائے، وہ صادق اور امین نہیں ہے۔