نوبل پرائز وزیر اعظم کی بجائے آرمی چیف یا مولانا طارق جمیل کو دیا جائے:عائشہ گلالئی
ملتان(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (گلالئی )کی سربراہ وسابق ایم این اے عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت پر پاک فوج نے دانشمندی کا مظاہرہ کیا، نوبل پرائز اگر دینا ہے تو وزیر اعظم عمران خان کی بجائے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، عبدالستار ایدھی اور مولانا طارق جمیل کو دیا جائے ، فیاض الحسن چوہان سے پہلے شیح رشیدنے بھی اقلیتی مذہب کے حوالے سے قابل اعتراض بات کی،شیخ رشید سے بھی استعفیٰ لینا چاہیے،جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے حکومت نے اقدامات نہ کیے تو لانگ مارچ کریں گے اور ڈی چوک پر دھرنا دیں گے،مستقبل میں مولانا فضل الرحمن اور جماعت اسلامی سے الائنس ہو سکتا ہے ۔
ملتان پریس کلب میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عائشہ گلالئی نے کہا کہ پاک فوج نے دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں، اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، موجودہ صورتحال میں پاک فوج نے اپنا بھرپور دفاع کیا اور بھارت پاک فوج کے آگے کمزور نظر آیا۔انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ خطے میں بھارت نے شروع کی، مودی اپنے مفادات کیلئے بھارتی قوم کو بھی مروا سکتا ہے،پلوامہ حملہ بھارتی حکومت اور ان کے جرنیلوں کی سازش ہے،کشمیریوں کوحق خود اداریت دینا ہی مسائل کا حل ہے ۔انہوں نے کہا کہ فیض الحسن چوہان سے پہلے شیخ رشید نے بھی ہندو مذہب پر بات کی،پاکستان میں بڑی تعداد میں ہندو بستے ہیں جو پاکستان سے محبت کرتے ہیں،جس طرح بی جے پی بھارت میں اپنے لوگوں کو اشتعال دلواتی ہے، یہاں شیخ رشید اشتعال پھیلاتے ہیں۔انہوں نے شیخ رشید کے استعفے کا مطالبہ بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ سارے مدرسے دہشت گردی میں ملوث نہیں ہوتے اور نہ ہی سارے مدارس انتہا پسندی کی تعلیم دیتے ہیں ،مدارس کے اساتذہ کو سرکاری سکیل دیا جائےکیونکہ ان کے بھی بیوی بچے ہوتے ہیں اور ان کا بھی حق ہے کہ حکومت انہیں اچھی تنخواہیں دے ۔عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ میں نے سب سے پہلے جنوبی پنجاب میں سرائیکی وسیب سے اتحاد کا آغاز کیا ہے ،میں خود بھی دین کی طالب علم ہوں ،اس لئے مستقبل میں مولانا فضل الرحمن اور جماعت اسلامی سے ہمارا اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے تاہم ابھی یہ آگے کی باتیں ہیں ،الیکشن قریب آتے ہی اس بارے میں سوچا جائے گا ۔
عائشہ گلالئی نے مزید کہا کہ حکومت کے 6 ماہ میں بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتیں بڑھ گئیں ہیں، پی ٹی آئی سے کرپشن کے خاتمے کی امید تھی مگر مہمند ڈیم کیلئے وزیراعظم کے مشیر کو ٹھیکہ دے دیا گیا، نیب سے اپیل ہے کہ وہ نوٹس لے کہ انہیں ٹھیکہ کیسے ملا؟۔انہوں نے کہا کہ نیب کرپشن کے خلاف اچھا کردار ادا کر رہی ہے،چھ ماہ میں حکومت نے دو ہزار ارب سے زائد قرضہ لیا ہے ،کسان کے لیے کھادیں اور دیگر مشینری مہنگی ہو گئی ہے،خوشحالی کے لیے کسانوں کو مضبوط کرنا ہو گا ،زرعی زمینوں پر رہائشی پروجیکٹس پر پابندی لگنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں،اگر حکومت نے صوبہ کے حوالے سے اقدامات نہ کیے تو لانگ مارچ کریں گے اور ڈی چوک پر دھرنا دہیں گے۔