انتخابی مہم چندہ لیکر چلانے والے ملک بغیر چندہ کے چلانے کی باتیں نہ کریں، عوامی سروے
لاہور (بابر بھٹی /الیکشن سیل) جو شخص اپنے انتخابی الیکشن کی مہم چندہ لے کر کرسکتا ہے ۔وہ ملک کو بغیر چندہ کے کیسے چلا سکتا ہے۔ عمران خان وہ شخصیت ہے۔ جو کہتا ہے وہ کرتا ہے۔ یہ بہت اچھی بات ہے ہم لوگوں کو بیرون ملک طاقتوں سے اسی طرح جان چھڑوانی ہو گی۔ کہنا بہت آسان ہے کرنا بہت مشکل۔ ہر کام چندہ لے کر کرایا ہے۔ ملک کو بغیر چندہ چلانا بہت عظیم بات ہو گی۔ان خیالات کا اظہار روزنامہ پاکستان کے ایک عوامی سروے کے دوران شہریوں نے کئے تفصیلات کے مطابق اچھرہ کے رہائشی میاں عرفان بھنڈارہ نے بتایا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے کہ مر جاﺅں گا مگر بھیک مانگ کر ملک نہیں چلاﺅں گا۔ پہلے تو ان کی یہ خوش فہمی دور ہونی چاہئے کہ ابھی الیکشن ہونا باقی ہے اور اس کے بعد اس کے نتیجہ آنا اور پھر اس کے بعد معلوم ہو گا کہ کتنی سیٹوں پر ان کی جیت ہوئی ہے وہ پہلے ہی خبروں میں ان رہنے کیلئے رنگ برنگی بیان دے رہے ہیں کہ وہ ملک چلا ئیں گے۔ نوید خان نے بتایا ہے کہ عمران خان وہ شخصیت ہے ۔جو کہتا ہے وہ کرکے دیکھاتا ہے۔ کینسر ہسپتال کے بارے میں خواہش کا اظہار کیا اس کو بنا کر دکھایا۔ اس کے بعد اپنی پارٹی کے الیکشن کرنے کی بات کی اس کو پوری کی ٹکٹ تقسیم میں انہوں نے کہا تھا کہ کسی بھی ایسے شخص کو ٹکٹ نہیں دیں گے جس کا ریکارڈ خراب ہو گا تو انہوں نے اس میں بھی اپنے قریبی دوستوں اور رشتے داروں کو جو کہ صرف بنک ڈیفالٹر تھے ان کا بڑا پرانا اور صاف ویژن جو کہ فیصل آباد کے جلسے کے دوران بھی انہوں نے کہا کہ اگر آپ لوگوں نے بھیک اور فرض مانگنے والے وزیراعظم کو ووٹ کاسٹ کرنا ہے تو میں آپ کو نہیں دونگا۔لوگوں کو بڑی اچھی طرح اندازہ ہے کہ وہ جو کہتے ہیں کرکے رہتے ہیں۔ طارق عزیز نے کہا ہے کہ جو شخص اپنی انتخابی مہم کو بھی چندہ کے ذریعے چلاتا ہے وہ حکومت بننے کے بعد ملک کو بغیر چندہ بھیک مانگنے بغیر کیسے چلا سکتا ہے۔ جبکہ ہماری معیشت بری حالت میں ہے۔ پاکستان کو اپنے پاﺅں پر کھڑے ہونے میں وقت درکار ہے۔