مقبوضہ کشمیر میں لوک سبھا کے انتخابات آج ہونگے قائدین و شہریوں کی پکڑ دھکڑ جاری

مقبوضہ کشمیر میں لوک سبھا کے انتخابات آج ہونگے قائدین و شہریوں کی پکڑ دھکڑ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                               سری نگر( اے این این ) مقبوضہ کشمیر میں لوک سبھا کے انتخابات (آج) بدھ کو ہونگے ، انتخابات سے قبل پولیس کی جانب سے حریت قائدین کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ،300 سے زائد حریت رہنماﺅں اور شہریوں کو گرفتار کرکے تھانوں میں بند کردیاگیا ، بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف مشتعل افراد کے مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے و ہڑتال ، پتھراﺅ کا سلسلہ جاری ، پولیس کے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے استعمال سے درجنوں افراد زخمی ہوگئے ، پلوامہ میں پولیس نے ایک کم عمر لڑکے کو سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھجوا دیا ، لواحقین کا دھرنا و ہڑتال ، فی الفور رہائی کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں لوک سبھا کے انتخابات (آج) بدھ7 مئی کو ہونگے جس کے پیش نظر شمالی کشمیر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوںکا سلسلہ جاری ہے۔ غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق حریت کیمپ سے وابستہ کارکنوںسمیت 300افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان گرفتاریوں کیخلاف حاجی میں ہڑتال رہی جبکہ کشمیر یونیورسٹی کیمپس میں طلباءنے معروف اسکالر اورمصنف ڈاکٹرغلام قادرلون کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کیا۔ ادھر سوپور میں 25نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ ڈورو میں 5ویں جماعت کے طالب علم کو مبینہ طور فوج کی طرف سے ہراساں و پریشان کئے جانے پر غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ حاجن میںخشت باری کے واقعات کے بعد پولیس نے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں عمل میںلانے کے ساتھ ساتھ گھروںمیں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ پولیس نے مقامی نوجوانوں پر الزام لگایاہے کہ وہ پتھر بازی میں ملوث ہیں تاہم مقامی لوگوں نے پولیس کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے پولیس پر مکانوں کی توڑ پھوڑ کا الزام لگایا ہے۔چھاپوں کے دوران نوجوانوں کے والدین اور بھائیوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے بن گام یاری بل اور ڈانگر محلہ حاجن میں چھاپے مارے۔ اگر چہ چھاپوں کے دوران پولیس کو تلاش شدہ نوجوان گھروں میں نہیں ملے تو انہوں نے ان کے ولدین اور بھائیوں کوگرفتار کیا جس پر کر لوگوں نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ پولیس نے کئی گھروں کے شیشے توڑ دیئے اور کئی افراد کی مار پیٹ بھی کی۔ ادھر کشمیر یونیورسٹی کے طلباءنے یونیورسٹی کیمپس میں اقبال لائبریری کے نزدیک جمع ہو کر معروف اسکالر اور مصنف ڈاکٹر غلام قادر لون ساکن ہدی پورہ رفیع آباد کی گرفتاری کے خلاف زور دار احتجاج کیا۔ لون کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے طلباءنے الزام لگایا کہ گرفتاریوں کا لا متناعی سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور فورسز نے درجنوں کی تعداد میں طالب علموں کو بھی حراست میں لیا ہے ، جس کے نتیجے میں ایسے گرفتار طلباءکے تعلیمی مستقبل پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے۔ دوسری جانب پلوامہ میں پولیس نے ایک کم عمر طالب علم کو گرفتار کرنے کے بعد اس پر سیفٹی ایکٹ کا اطلاق عمل میں لاکر کوٹ بلوال جیل بھیج دیا جس پر لواحقین نے احتجاجی دھرنا دیا اور اس حوالے سے مکمل ہڑتال کی گئی۔ تاہم پولیس نے جو دستاویزی ثبوت فراہم کئے ہیں ان میں دعوی کیا گیا ہے کہ مذکورہ لڑکے کی عمر 23سال ہے۔

مزید :

صفحہ اول -