صوبے بھر میں کوئی بچہ پولیو کے قطروں سے محروم نہیں رہنا چاہیئے،شہباز شریف
لاہور(جنرل رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ صوبہ بھر میں انسداد پولیو مہم بھرپور طریقے سے جاری رکھی جائے انسداد پولیو ویکسین کی سوفیصد کوریج یقینی بنائی جائے کوئی بھی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے محروم نہیں رہنا چاہیئے انسداد پولیو مہم میں غفلت یا کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔ وہ گزشتہ روز انسداد پولیو مہم کا تفصیلی جائزہ لینے سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ایک موذی وائرس ہے جس کا تدارک کرکے قوم کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔ بچوں کو انسداد پولیو ویکسین پلانے کا کام جنگی بنیادوں پر کیا جائے۔ انتظامی مشینری کے ساتھ منتخب نمائندوں کو بھی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا۔ ائیرپورٹس، ریلوے سٹیشنز اور بس اڈوں پر پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کے خصوصی انتظامات کئے جائیں۔ پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کیلئے وفاق اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ پنجاب حکومت بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے داخلی اور خارجی مقامات پر انسداد پولیو مہم کیلئے موثر انتظامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسرز انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔ خانہ بدوش بستیوں میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے لاہور میں ماحولیاتی نمونہ پازیٹو آنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا پھیلاؤ روکنے کے ساتھ اس وائرس کی وجوہات کا سدباب بھی نہایت ضروری ہے ۔ اجلاس میں مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق، پارلیمانی سیکرٹری صحت خواجہ عمران نذیر، چیف سیکرٹری، سیکرٹری صحت، کمشنر لاہور ڈویژن، ڈسی او لاہوراور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ ایک اور اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صوبے میں تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کاعمل کامیابی کے ساتھ جاری ہے اورپنجاب حکومت نے نوجوانوں کو بااحتیار بنانے کیلئے انقلابی پروگرام شروع کئے ہیں جس کے انتہائی حوصلہ افزاء اورمثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔پنجاب حکومت نے گذشتہ دور حکومت میں 10ارب روپے مالیت کے دو لاکھ سے زائد لیپ ٹاپ ہونہار اورذہین طلباو طالبات میں صرف اور صرف میرٹ پر تقسیم کیے جبکہ رواں برس بھی ہونہار اورذہین طلبا و طالبات میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کئے جائیں گے۔لیپ ٹاپ کی خریداری سے تقسیم تک کا تمام عمل شفاف ہوگا وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت تعلیمی شعبے کی ترقی کیلئے مختصر، وسط مدتی اور طویل المدت اقدامات پر عمل پیرا ہے۔ فروغ تعلیم کے ساتھ اساتذہ کی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔اس ضمن میں برطانیہ کا ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ڈیفڈ قابل تحسین کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے اپنے دورہ برطانیہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، نائب وزیراعظم اور دیگر وزراء نے بھی پنجاب حکومت کے شعبہ تعلیم کے فروغ کے حوالے سے اقدامات کو سراہا ہے اور یہ بات ہمارے لئے باعث اعزاز ہے کہ ہمارے دوست ممالک شعبہ تعلیم اور دیگر شعبوں کی ترقی کے حوالے سے بھر پور تعاون کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ امتحانات کے پورے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے پروگرام کو تیز رفتاری سے آگے بڑھایا جائے۔ کمپیوٹرائزیشن سے امتحانی نظام کو مکمل طور پر شفاف بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے مزید ہدایت کی کہ سکولوں میں فلٹریشن پلانٹس لگانے کے پروگرام پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کیا جائے۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے بہاولپور میں حل شدہ پرچے چھیننے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو طلبہ کے کیرئیر کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کیلئے امتحانی مراکز سے پرچوں کی ترسیل کا عمل فول پروف بنایا جائے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد، پارلیمانی سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن مہوش سلطانہ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم، سیکرٹری سکولز ایجوکیشن، سیکرٹری اطلاعات، ماہر تعلیم ڈاکٹر ظفر قریشی، کمشنر لاہور ڈویژن اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن عبداللہ سنبل نے محکمہ تعلیم کے مختلف پروگرامز کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے جناح ہسپتال لاہور کی ایمرجنسی وارڈ سے4 ماہ کے بچے کے اغواء کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے مشیر برائے صحت اور سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ بچے کی جلد بازیابی کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے اور اغواء کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
