مشرقی مردوں میں مردانہ قوت مغرب میں رہنے والوں سے زیادہ ہوتی ہے کیونکہ۔۔۔ سائنسدانوں نے انتہائی دلچسپ انکشاف کردیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسدانوں نے اپنی ایک تحقیق میں انتہائی دلچسپ انکشاف کر دیا ہے کہ مشرقی مرد مغرب میں رہنے والے مردوں کی نسبت زیادہ مردانہ قوت کے مالک ہوتے ہیں۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق بنیادی طور پر سائنسدانوں نے مشرق کے مردانہ معاشروں میں پیدا ہونے اور پلنے بڑھنے والے مردوں اور مغرب کے مردوں کی جنسی قوت پر تحقیق کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ جو مرد مردانہ غلبے والے معاشروں میں رہتے ہیں ان میں مردوخواتین کے مساوی حقوق کے حامل معاشروں میں رہنے والے مردوں کی نسبت زیادہ مردانہ قوت ہوتی ہے۔
’چند سالوں بعد مشرق وسطیٰ رہنے کے قابل نہیں رہے گا، وجہ دہشت گردی نہیں بلکہ۔۔۔‘ ماہرین نے انتہائی تشویشناک پیشنگوئی کردی
رپورٹ کے مطابق یہ تحقیق برطانیہ کی یونیورسٹی آف شیفیلڈ کے سائنسدانوں ڈاکٹر ایلن ڈیبیلے اور ڈاکٹر رونڈا نے کی جنہوں نے شہد کی مکھیوں پر تجربات سے یہ نتائج اخذ کیے ہیں۔ سائنسدانوں نے نر مکھیوں کی دو طریقے سے 100نسلیں پیدا کیں اور پھر ان کی جنسی صلاحیت کے ٹیسٹ کیے۔ انہوں نے ایک گروپ کی نرمکھیوں کو ایسے ماحول میں پرورش دی جہاں ہر نر مکھی کے حصے میں ایک مادہ مکھی آتی تھی، جبکہ دوسرے گروپ کی نرمکھیوں کو ایسے ماحول میں پرورش دی جہاں مادہ مکھیوں کی تعداد انتہائی کم ہوتی تھی اور مادہ مکھی کے حصول کے لیے ان نرمکھیوں کو ایک مقابلے کی کیفیت سے گزرنا پڑتا تھا۔
ان تجربات سے سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے کہ جن چھتوں میں نر اور مادہ مکھیوں کی تعداد برابر ہوتی تھی وہاں کی نر مکھیوں کی جنسی قوت کم تھی۔ اس کے برعکس جن چھتوں میں نرمکھیوں کی تعداد مادہ مکھیوں کی نسبت زیادہ تھی، 100نسلوں کے بعد ان میں نر مکھیوں کی جنسی قوت بہت زیادہ تھی۔رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ڈیبیلے کا کہنا ہے کہ ”ہماری تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب مردوں کا ارتقاءشدید جنسی مقابلے کے ماحول میں ہوتا ہے تو وہ اپنے اندر مسابقت پیدا کر لیتے ہیں جس سے وہ جنسی طور پر بھی مضبوط ہو جاتے ہیں۔“