میئر لندن صادق خان کے خلاف زہریلی انتخابی مہم،جمائما گولڈ سمتھ اپنے بھائی پر برس پڑیں
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)لندن میئر کے انتخابات میں ناکام ہونے والے کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار زیک گولڈ سمتھ نے پاکستانی نژادمیئر لندن صادق خان کے خلاف زہریلی اور مذموم مہم چلائی تھی۔زیک اور ا ن کی پارٹی کی جانب سے صادق خان کے خلاف تمام تر اوچھے اور غیر اخلاقی ہتھکنڈے استعمال کیئے گئےزیک نے مذہب کی بنیاد پر صادق خان کو اس قدر تنقید کا نشانہ بنایا کہ خو د ان کی اپنی جماعت کی اہم رکن سعیدہ وارثی کا بھی کہنا تھا کہ ”زیک کی ایک اجنبی شکل سامنے آئی ہے“ان کی انتخابی ٹیم نے مسلمانوں پر حملے کرکے زیک کی ساکھ تباہ کردی ہے۔زیک کی جانب سے انہیں شدت پسندوں کا حامی کہا گیا حتی کہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی صادق خان کے خلاف بیانات دیئے اور شہریوں کو صادق کو ووٹ دینے سے روکنے کی کوشش کی۔
اس ’زہریلی‘مہم پرزیک کی بہن اورعمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ اپنے بھائی پربرس پڑیں ،انہوں نے اپنے بھائی کی انتخابی مہم کے معیارپر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیک کی مہم اس ماحول دوست ،آزاد ذہن اور معتبر سیاستدان کی غمازی نہیں کرتی جسے میں جانتی ہوں۔جمائما نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر صادق کان کو لندن کا پہلا مسلمان بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ لندن تمام ثقافتوں،ہر پس منظراور ہر مذہب کے لوگوں کا شہر ہے اور یہ مسلمان نوجوانوں کیلئے ایک زبردست مثال ہے۔
دوسری جانب شیفیلڈ میں خطاب کرتے ہوئے لیبر پارٹی کے رہنما جرمی کوربن نے کہا کہ کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار زیک گولڈ سمتھ نے صادق خان کے خلاف کردار کشی کی مہم شروع کی اور انھیں شدت پسندوں سے جوڑنے کی کوشش کی جس سے لیبر پارٹی کو فائدہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ ’کنزرویٹو پارٹی کی طرف سے چلائی جانے والی ’زہریلی مہم‘ اور جس طرح صادق خان کو بدنام کرنے کی کوشش کی اور جو ہتھکنڈے استعمال کیے گئے اور جو زبان استعمال کی گئی اس کا انتخابات پر بہت اثر پڑا۔‘لیبر پارٹی کے رہنما جرمی کوربن انھوں نے کہ بہت سے لوگ اس منفی پراپیگنڈے کے رد عمل میں گھروں سے نکلے اور انھوں نے صادق خان کو ووٹ ڈالے۔