ہائی کورٹ نے کسی معاہدہ کی خلاف ورزی کی بنیاد پر ڈی ایچ اے کے پلاٹوں کی ٹرانسفر پر پابندی کالعدم کردی
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی کی طرف سے کسی معاہدہ کی خلاف ورزی کی بنیادپر پلاٹوں کی ٹرانسفر پر پابندی کا اختیار غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم کر دیا۔جسٹس فیصل زمان خان نے ڈی ایچ اے کے رہائشی ہارون راشد کی درخواست پر نو صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے، ڈی ایچ اے نے ایک معاہدے کی خلاف ورزی پر شہری ہارون راشد کے پلاٹ پر امبارگو(پابندی) عائد کرتے ہوئے اس پلاٹ کی ٹرانسفر پر پابندی عائد کردی تھی، عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ڈی ایچ اے کو امبارگو کا اختیار نہیں ہے، ڈی ایچ اے کی طرف سے کسی شہری کے پلاٹ پر امبارگو لگانے کا اقدام آئین کے آرٹیکل 23، 24 اور10(اے)کی خلاف ورزی ہے، ڈی ایچ اے نے خود کو بادشاہ سمجھتے ہوئے درخواست گزار کے پلاٹ پر امبارگو عائد کیا، پاکستان میں آئین اور قانون کی موجودگی کسی ادارے کو بادشاہ بننے کا اختیار نہیں ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایچ اے لاہور آرڈر 2002ئمیں بھی کہیں بھی نہیں لکھا کہ ڈی ایچ اے امبارگو عائد کر سکتا ہے، فیصلے کے مطابق اگر کسی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تھی تو امبارگو عائد کرنے کی بجائے ڈی ایچ اے کو متعلقہ فورم سول عدالت سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔