مصباح اور یونس خان کے لئے آخری ٹیسٹ یادگار بنانے کا سنہری موقع

مصباح اور یونس خان کے لئے آخری ٹیسٹ یادگار بنانے کا سنہری موقع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کرکٹ سیریز جاری ہے ٹیسٹ سیریز کا آخری میچ 10سے14مئی تک روزیل کرکٹ سٹیڈیم میں ہو رہا ہے پاکستان کرکٹ ٹیم نے دورہ ویسٹ انڈیز میں بہت عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے اور خاص طور پر کپتان مصباح الحق نے نہ صر ف بطور کپتان اپنی صلاحیتوں کا اعتراف کروایا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ جس طرح سے دو ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اس طرح اپنی آخری سیریز کو وہ یادگار بنانے میں کامیاب ہو گئے ،مگر بدقسمتی سے وہ اپنی دو اننگز میں سنچری سکور کرنے سے صرف ایک رنز پیچھے رہے جس کا نہ صرف ان کو افسوس رہے گا، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ان کے چاہنے والے بھی مایوس ہوئے کپتان مصباح الحق ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں 99 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے جس کے ساتھ ہی وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایک انوکھا ریکارڈ اپنے نام کر گئے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں 99 کے سکور پر ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر نے پاکستان کے کپتان کی اننگز کا اختتام کر دیا جس کے ساتھ ہی وہ کرکٹ کی 140 سالہ تاریخ میں پہلے کھلاڑی ہیں، جس کی اننگز تین مرتبہ 99 رنز پر تمام ہوئی۔مصباح الحق اپنے کیریئر میں کْل تین مرتبہ 99 کے ہندسے تک محدود رہے جہاں دو مرتبہ وہ اپنی وکٹ محفوظ نہ رکھ سکے اور ایک مرتبہ پوری ٹیم پویلین لوٹنے کے سبب وہ اپنی اننگز کو تین ہندسوں میں تبدیل کرنے میں ناکام رہے۔ 2011ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 99 رنز پر کرس مارٹن کو وکٹ دے بیٹھے تھے، لیکن دونوں اننگز میں مجموعہ طور پر 169 رنز بنانے پر انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔ویسٹ انڈیز کے خلاف رواں سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں مصباح الحق 99 رنز پر ناقابل شکست رہے تھے اور پوری ٹیم پویلین لوٹنے کے سبب سنچری نہیں بنا سکے تھے۔اور اب بارباڈوس میں کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میچ میں مصباح الحق 99 کے سکور پر پویلین لوٹے جس کے ساتھ ہی وہ ایک انوکھا ریکارڈ اپنے نام کر گئے ہیں اور کرکٹ کی تاریخ میں آج تک کوئی اور ایسا بدقسمت بلے باز نہیں جس کی اننگز تین مرتبہ 99 رنز تک پہنچنے کے بعد سنچری سے قبل ہی ختم ہو گئی ہو۔اس سے قبل انگلینڈ کے مائیکل ایتھرٹن، جیف بائیکاٹ، مائیک اسمتھ، آسٹریلیا کے سائمن کیٹچ، گریگ بلیوٹ، بھارت کے سارو گنگولی، نیوزی لینڈ کے جان رائٹ، ویسٹ انڈیز کے رچی رچرڈسن اور پاکستان کے سابق کپتان سلیم ملک کیریئر میں دو مرتبہ 99 رنز پر آؤٹ ہوئے جبکہ دوسری جانب یونس خان زیادہ کیچز تھامنے والوں کی فہرست میں 12 ویں نمبر پر آ گئے،نوجوان فاسٹ باؤلر محمد عباس نے کنگسٹن اوول پر بہترین بولنگ کا وسیم اکرم کا ریکارڈ توڑ دیا۔یونس خان نے برج ٹاؤن ٹیسٹ میں روسٹن چیس کو میدان بدر کرنے میں محمد عامر کی معاونت کرتے ہوئے کیریئر کا 136واں کیچ تھاما، اس طرح وہ اس معاملے میں سابق بھارتی بیٹسمین وینکٹ لکشمن سے آگے نکل گئے، سب زیادہ 210کیچز کا ریکارڈ راہول ڈریوڈ نے قائم کر رکھا ہے، سری لنکا کے سابق اسٹار مہیلا جے وردنے (205) دوسرے اور سابق جنوبی افریقی آل راؤنڈر جیک کیلس(200) تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔دوسری جانب محمد عباس نے کینسنگٹن اوول پر بہترین بولنگ کا وسیم اکرم کا ریکارڈ توڑ دیا، انھوں نے 23 اوورز میں 56 رنز کے عوض 4 وکٹیں لیں۔ ان سے قبل برج ٹاؤن کے اس وینیو پر کسی پاکستانی فاسٹ بولر کی جانب سے بہترین بولنگ کا اعزاز وسیم اکرم کے پاس تھا جنہوں نے 1988ء میں 73 رنز کے عوض 4 وکٹیں لی تھیں، سرفراز نواز نے بھی اس میدان پر 1977ء میں 79 رنز دے کر چار وکٹیں لی تھیں۔یونس خان کی یہ کیرئیر کی آخری سیریز ہے اور اس حوالے سے ان کی کارکردگی بھی قابل تعریف ہے اب پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں دس مئی سے آخری ٹیسٹ کھیلیں گی اور شائقین کرکٹ کی نظریں اب ان دونو ں مایہ ناز بیٹسمینوں پرمرکوز ہے جو اس کے بعد شائقین کو کرکٹ کے میدان میں نظر نہیں آئیں گے اور اسی طرح یہ دونوں بیٹسمین بھی اس ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے دوسری طرف پاکستان کی ٹیم نے کرکٹ کی تاریخ میں دورہ ویسٹ انڈیز میں اس سے قبل کسی دورے میں مجموعی طور پر اتنی اچھی پرفارمنس نہیں دی جو اس سیریز میں ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز جیتنے کے بعد اب ٹیسٹ سیریز میں اپنی عمدہ پرفارمنس سے دی ہے اور اس کا سہرا کپتان مصباح الحق کے سر سجتا ہے جنہوں نے بطورکپتان ٹیم کو سب سے زیادہ مرتبہ کامیابیوں سے ہمکنار کروایا او ر جب و ہ آخری ٹیسٹ میچ کھیل رہے ہیں شائقین کی دعائیں او ر امیدیں ایک مرتبہ دوبارہ ان کے ساتھ ہے ۔ دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سالانہ ٹی ٹونٹی رینکنگ جاری کردی، رینکنگ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم سرفہرست،انگلینڈ دوسرے اور پاکستان ایک درجے ترقی پا کر تیسرے نمبر پر آ گیا ہے، بھارت کی ٹیم دو درجے تنزلی کے بعد چوتھے، جنوبی افریقہ کی ٹیم دو درجے تنزلی کے سا تھ پانچویں نمبر پر موجود ہے۔ آئی سی سی نے ٹی ٹوئٹی فارمیٹ کی سالانہ رینکنگ جاری کر دی، جس میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 125پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ انگلینڈ کی ٹیم 3درجے ترقی کرکے دوسرے نمبر پر آگئی ہے، رینکنگ میں پاکستان کرکٹ ٹیم ایک درجے ترقی پا کر 121پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہے، جبکہ بھارت کی ٹیم دو درجے تنزلی کے بعد 118پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر براجمان ہے،اسی طرح جنوبی افریقہ کی ٹیم دو درجے تنزلی کے ساتھ 111پوائنٹس کے ساتھ پانچویں، آسٹریلیا کی ٹیم ایک درجے ترقی پا کر 110پوائنٹس کے ساتھ چھٹے‘ ویسٹ انڈیز کی ٹیم ایک درجے تنزلی کے بعد 100پوائنٹس کے ساتھ ساتویں‘ سری لنکا کی ٹیم 95پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں‘ افغانستان 90پوائنٹس کے ساتھ نویں اور بنگلہ دیش 78پوائنٹس کے ساتھ دسویں نمبر پر براجمان ہے۔

مزید :

ایڈیشن 1 -