لڑائی جھگڑاکیس میں عدم حاضری پر 3پولیس افسروں کے وارنٹ گرفتاری
لاہور(نامہ نگار)ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے مقدمات میں پولیس افسروں کے بطور گواہ عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر قرار دیا کہ پولیس افسروں کے گواہی کے لئے پیش نہ ہونے سے ملزموں کو بری ہونے کیلئے محفوظ راستے مل رہے ہیں اور عدالتوں میں مقدمات کے بڑھتے ہوئے التواء کی وجہ بھی پولیس افسران ہی ہیں ،جوڈیشل مجسٹریٹ آصف علی نے مذکورہ مقدمہ کے گواہ ڈی ایس پی عمران کرامت اور ساندہ پولیس کے 2افسروں کو گرفتار کرکے آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کو مراسلہ بھجوادیا ہے ۔عدالت کی جانب سے بھجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں 2010ء سے سرکار بنام ارشد مسیح کے عنوان سے مقدمہ زیر التواء ہے ، مقدمہ کا چالان ساندہ پولیس کی جانب سے پیش کیا گیا ہے جس میں ڈی ایس پی عمران کرامت، سب انسپکٹر شہباز احمد اور کانسٹیبل محمد ارشد مقدمہ کے گواہ ہیں جن کی طلبی کے لئے متعدد بار نوٹسز بھجوائے جا چکے ہیں اور پیش نہ ہونے پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کئے جا چکے ہیں مگر پولیس افسران مقدمات کے چالان پیش کرنے کے بعد گواہی کیلئے پیش نہیں ہوتے، پراسیکیوشن کے گواہوں کی عدالتوں میں بروقت حاضری کو یقینی بنانے کیلئے پولیس کے اعلیٰ افسران بھی عدالتی احکامات کی پرواہ نہیں کر رہے، عدالتی مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مقدمات میں پولیس افسروں کے بطور گواہ پیش نہ ہونے سے مقدمات التوا کا شکار ہو رہے ہیں اور ملزموں کو بری ہونے کے لئے محفوظ راستے مل رہے ہیں، عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کو حکم دیا ہے کہ عدالت میں زیر التواء لڑائی جھگڑے میں زخمی کرنے کے مقدمہ کے گواہ ڈی ایس پی عمران کرامت اور ساندہ پولیس کے 2افسروں کو گرفتار کر کے 9 مئی کو عدالت میں پیش کیا جائے۔
وارنٹ گرفتاری