چوری کر کے بھی کراچی کے میگا پراجیکٹس مکمل کروں گا:وزیر اعلیٰ سندھ

چوری کر کے بھی کراچی کے میگا پراجیکٹس مکمل کروں گا:وزیر اعلیٰ سندھ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کے فور منصوبے سمیت کراچی کے میگا پروجیکٹس پورے کرنے کے لیے پیسوں کی چوری بھی کرنی پڑی تو کروں گا لیکن منصوبے ضرور پورے ہوں گے۔ صوبے کا بجٹ وفاقی بجٹ پیش ہونے کے ایک ہفتے بعد پیش کر دیں گے، جبکہ رمضان کے پہلے عشرے میں بجٹ منظور بھی کرالیا جائے گا۔ تین دن گذرنے کے باوجود ایل این جی پالیسی مسودہ صوبائی حکومتوں کے حوالے کرنے سے متعلق وفاقی وزیر پیٹرولیم کو لکھے گئے خط کا جواب موصول نہیں ہواہے۔ گورنر سندھ ابھی سیکھنے کے عمل سے گذر رہے ہیں ۔ان کا کردار سیاسی نہیں ہونا چاہیے ۔انہیں چاہیے کہ وہ آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں ۔ہم مرنے یامارنے کیلئے نہیں آئے بلکہ کام کرنے کے لیے آئے ہیں،ہمارے سیاسی مستقبل کا فیصلہ عوام نے کرناہے ۔کوئی دھرنے دے یا احتجاج کرے حکومت اپنا کام جاری رکھے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایکسپو سینٹر کراچی میں ایجوکیشن ایکسپو کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس کی طرح کی نمائشیں صوبے میں تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گی ۔صوبے میں امتحانات کے دوران کاپی کلچر کو روکنے اور پیپرزآؤٹ ہونے والے معاملے پر سی ٹی ڈی کو تحقیقات کیلئے حکم دیاہے ۔بدقسمتی سے ملک میں جو بھی واقعہ ہوتاہے اس میں بھارت ملوث ہوتا ہے ۔نقل کے واقعات میں بھی ایسی اطلاعات سامنے آئی ہیں ان میں بھارتی ٹیلی فون نمبرز استعمال ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شہر کے میگا منصوبوں کی تکمیل کے لیے وفاق نے بجٹ نہ دیا تو اپنے وسائل استعمال کریں گے۔کے فورسمیت کراچی کے میگا منصوبوں کی تکمیل کیلئے پیسوں کیلئے چوری بھی کرنی پڑی تو بھی کروں گا۔انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کا اس سال سنگ بنیاد رکھا جائے گا جبکہ یونیورسٹی روڈ کی تعمیر 30جون تک مکمل ہوجائے گی ۔کوئی دھرنے دے یا احتجاج کرے حکومت اپنا کام جاری رکھے گی ۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ تین دن گذرنے کے باوجود ایل این جی پالیسی مسودہ صوبائی حکومتوں کے حوالے کرنے سے متعلق وفاقی وزیر پیٹرولیم کو لکھے گئے خط کا جواب موصول نہیں ہواہے ۔جبکہ سندھ کو وفاق سے 68.6بلین حصہ کم ملاہے۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی کے بغیر بجٹ پیش کرنا آئینی ذمہ داری سے فرارکے مترادف ہے ۔صوبے کا بجٹ وفاق کا بجٹ پیش ہونے کے ایک ہفتے بعد پیش کر دیں گے، جبکہ رمضان کے پہلے عشرے میں بجٹ منظور بھی کرالیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ ابھی سیکھنے کے عمل سے گذر رہے ہیں ۔ان کا کردار سیاسی نہیں ہونا چاہیے ۔انہیں چاہیے کہ وہ آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں ۔ہم کسی کو مرنے مارنے کیلئے نہیں آئے،ہمارے سیاسی مستقبل کا فیصلہ عوام نے کرناہے ۔