تورڈھیر ،بائیومیٹرک سسٹم میں سپورٹ پروگرام میں خواتین کی تذلیل
تورڈھیر(نمائندہ خصوصی) بائیومیٹرک سسٹم کے تحت تصدیقی مرحلہ میں بینظیرانکم سپورٹ پروگرام میں خواتین کی تذلیل ہونے لگی ہے جگہ جگہ بازاروں میں مارکیٹوں کی دوسری منزلوں پر دکانیں کرایہ پر لیکر دفاترقائم کئے گئے جہاں پر خواتین کاسیڑھیاں چڑھنے اوراُترنے سے ایک طرف کمزوراورضعیف العمر خواتین کو شدید تکالیف کا سامنا اور دوسری طرف انکی بے پردگی کابھی احتمال رہتا ہے بازاروں اورمارکیٹوں کے بجائے کہیں پر زمینی گھرکرایہ پر لیکر بھی یہی فرائض انجام دیئے جاسکتے ہیں ان خیالات کااظہار نائبرہوڈ کونسل متنی چنگن1 (تورڈھیرسٹی)کے ناظم سادہ انتظار نے ایک اخباری بیان میں کیا ہے انکایہ بھی کہنا تھا کہ بائیومیٹرک مشین کے ذریعے تصدیق حکومت کے ہاتھ ایک ہتھیار آسکے گی جس کیذریعے اگر حکومت چاہے تو BISP سے غیر مستحقین کو نکال باہر کرسکے گی اورسوفیصد مستحق خواتین کو پروگرام سے ریلیف پہنچانے کاتاریخی ریکارڈ قائم کرسکتی ہے لیکن غیرمستحقین کے صرف کارڈ زبلاک کرنے کے بجائے اُن سے ناجائز طریقے سے حاصل کردہ تمام مراعات کی ریکؤ ری بھی ہونی چاہیے اور جب تک پروگرام صرف مستحقین تک محدود نہیں رکھا جائیگا تب تک پروگرام کے فنڈز ڈبل کرنے کے بجائے چاہے جتنا بھی بڑھا دیا جائے اسکا فائدہ بدستورغیرمستحق منظورنظر افراد کو ہی ملتا رہے گا نہ کہ مستحق غریب بیواؤں اور بے آسرا خواتین کو۔انہوں نے ایک بار پھرحکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ جب گھرگھرمردم شماری پر اربوں روپے خرچ کئے جاسکتے ہیں توبینظیرانکم سپورٹ پروگرام کی تحقیقات کیلئے ازسرنو سروے کا اہتمام کیوں نہیں کیا جاسکتا۔؟تاکہ سیاسی بنیادوں پر منظورنظر افراد کے گھرانوں کی غیرمستحق خواتین کوناجائز طریقے سے پروگرام کے تحت تاحیات مستحقین کے حقوق ہڑپ کرنے کی مجاز ٹہرادیئے جانے والوں کا محاسبہ کیا جاسکے۔