اینگرو کچہ کے علاقے میں طلباء کو تعلیم کی فراہمی میں بازی لے گیا

اینگرو کچہ کے علاقے میں طلباء کو تعلیم کی فراہمی میں بازی لے گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کچہ کے علاقے میں اینگرو فرٹیلائزرز کی جانب سے کی گئیں تعلیمی کاوشوں کو اجاگر کرنے کے لیے کچہ گاؤں میں میڈیا نے دورہ کیا۔ اس دورے میں ایڈمنسٹریشن منیجر اظہر ملک سمیت سی ایس آر منیجر ڈاکٹر سدورو کیریو نے بھی شرکت کی۔بریفنگ دیتے ہوئے اینگرو فرٹیلائزرز کے ایڈمنسٹریشن منیجر اظہر ملک نے کہا کہ اینگرو فاؤنڈیشن کا مقصد اپنے لوگوں کے خوابوں کو سمجھ کر ان کی زندگیوں اور اپنے معیار میں تبدیلی لانا ہے۔ اینگرو میں ہم پاکستان کے انسانی سرمائے کو طاقت مانتے ہیں جو برادریوں اور معیشتوں کا نقشہ بدلنے اور انہیں ایک بڑی تبدیلی کا نمائندہ بنانے کی طاقت رکھتا ہے۔13 اسکول کمپیوٹر، کمپیوٹر لیب کی تعمیر اور اسی طرح کی دیگر ضروریات کی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔گزشتہ سال اسکولوں اور دیگر اسکیموں کا افتتاح گھوٹکی کے ڈپٹی کمشنر اور ڈہرکی کے اسسٹنٹ کمشنر نے کیا تھا۔ میڈیا کو بریفنگ کے دوران واضح کیا گیا کہ اینگرو فرٹیلائزرز نے 13 اسکولوں میں 68 لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر لیب بھی تعمیر کی ہیں۔ جن گاؤں کے اسکول اور اسکیموں کا دورہ کیا گیا ان میں نور محمد اسکول، ٹنڈو لکھن اور نور لکھن شامل ہے۔اینگرو پاکستان کے بچوں کو فراہم کردہ تعلیم کے معیار خصوصًا پرائمری تعلیم کو بہتر بنانے کیلئے پُرعزم ہے۔ چند سالوں کے دوران اینگرو نے دی سیٹیزن فاؤنڈیشن جیسے اداروں کے ساتھ ایک مضبوط شراکت داری قائم کی ہے جو معیار بڑھانے اور تعلیم کی دستیابی کو مزید وسعت دینے کے لیے اپنی کوششوں کے کفیل ہیں۔تاہم اینگرو فاؤنڈیشن کے قیام کے ساتھ ہی کمپنی اس مقام تک پہنچ گئی ہے وہ تعلیمی نظام پر براہِ راست اثر انداز ہو سکے۔ اینگرو نے گورنمنٹ اسکولوں کو اپنانے کے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ شعبہ تعلیم سندھ کے تعاون سے اینگرو نے حال ہی میں قادر پور اور ڈہرکی میں 10 اسکولوں کی کفالت کی ذمے داری لی ہے جس میں مشترکہ طور پر 1600 سے زائد بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔اینگرو ان علاقوں میں علمی آگہی پھیلانے میں مددگار ہے جہاں اب تک مکمل طور پر آگہی نہیں دی گئی حتیٰ کہ بنیادی تعلیم و سہولیات کے حامل اسکول بھی موجود نہیں۔ کچہ کے علاقے میں اینگرو 11 اسکولوں کی کفالت کر رہا ہے جس میں مشترکہ طور پر 1250 سے زائد طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک بچے کو مناسب تعلیم بالکل مفت فراہم کی جاتی ہے۔