’ہم وائٹ ہاﺅس کو راکھ کا ڈھیر بنانے والے ہیں‘ وہ ملک جس نے امریکہ کو تاریخ کی سب سے خوفناک دھمکی دے دی، نیا خطرہ پیدا ہوگیا
پیانگ یانگ(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ اور شمالی کوریا کے تعلقات تلخی کی آخری حدوں کو چھو رہے ہیں اور دونوں کی طرف سے ایک دوسرے کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب شمالی کوریا نے امریکہ کو تاریخ کی خوفناک ترین دھمکی دے ڈالی ہے جس سے دنیا پر تیسری عالمی جنگ مسلط ہونے کے خطرے کے بادل مزید گھنے ہو گئے ہیں۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے کہا ہے کہ ”امریکہ نے شمالی کوریا پر حملے کی غلطی کی تو ہم وائٹ ہاﺅس کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیں گے۔“
رپورٹ کے مطابق شمالی کورین میڈیا میں 2ہزار الفاظ پر مشتمل ایک مضمون شائع ہوا ہے جو شمالی کوریا کے ایک حربی ماہر نے لکھا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکہ شمالی کوریا پر جنگ مسلط کرتا ہے تو فتح ہماری ہو گی۔ مضمون میں امریکہ پر واضح کیا گیا ہے کہ ”یہ امریکی سامراجیوں کے لیے کھلی دھمکی ہے کہ اگر اس نے شمالی کوریا پر حملہ ہوا تو جواب میں شمالی کوریا وائٹ ہاﺅس پر ایٹمی حملہ کرنے میں دیر نہیں لگائے گا اور اسے راکھ کا ڈھیر بنا دے گا اور امریکہ کی جرائم سے بھری تاریخ کو ماضی کا قصہ بنا دے گا۔“
’امریکہ اور برطانیہ کے جنگی جہازوں کو مار گرائیں گے اگر۔۔۔‘ ترکی اور روس نے مل کر اب تک کا سب سے بڑا قدم اُٹھانے کی تیاری کرلی، وہ کام کرنے جارہے ہیں جس کا امریکہ نے کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا ہوگا
واضح رہے کہ 3لاکھ 30ہزار امریکی فوجی شمالی کوریا کے ہمسایہ ملک میں جنگی مشقیں کر چکے ہیں اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ مشقیں درحقیقت شمالی کوریا پر حملے کی ریہرسل تھی۔دوسری طرف چین بھی اپنے ڈیڑھ لاکھ سے زائد فوجی، جنگی جہاز، ٹینک و دیگر حربی سازوسامان شمالی کوریا کے بارڈر پر پہنچا چکا ہے اور بارڈر پر موجود اپنے فوجیوں کو شمالی کورین زبان بھی سکھا رہا ہے تاکہ جنگ کے دوران وہ شمالی کورین شہریوں اور فوجیوں سے بات کر سکیں۔