ڈاکٹر فرقان کے قتل کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے: ڈاکٹر سلیم حیدر
کراچی(سٹاف رپورٹر)مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کراچی میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ڈاکٹر فرقان کے سوچے سمجھے قتل کی مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کی اعلیٰ سطح عدالتی تحقیقات کروائیں اور اس قتل کا مقدمہ وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف درج کیا جائے جن کی نااہلی اور ہٹ دھرمی کے باعث کراچی اور حیدرآباد کے شہری جسمانی او ر معاشی طورپر قتل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ کے غلط فیصلوں کی سزا کراچی کے ڈیڑھ کروڑ عوام بھگت رہے ہیں۔ کراچی کو انہوں نے تباہ وبرباد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ڈیڑھ ماہ سے شہری، صنعت کار اور تاجر بھوک اور بدحالی کا شکار ہیں جس کا ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہے۔ ڈاکٹر فرقان جو خود پیشہ ور ڈاکٹر ہیں ان تک کو وینٹی لیٹر اور بیڈ نہیں دیا گیا۔ ان کی اہلیہ انہیں ایمبولینس میں لئے ماری ماری پھرتی رہیں، سندھ حکومت جو کراچی میں کورونا وائرس کے متاثرین کے علاج کے نام پر اربوں روپے کھاچکی ہے اس کا کردار سندھ کے شہری علاقوں میں گدھ جیسا ہوگیا ہے۔ غریب عوام کو نہ تو علاج کی سہولیات ہے اور نہ ہی انہیں کاروبار کھولنے دیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ اور ان کے رتن پوری قوم کو بیوقوف بنارہے ہیں۔ اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز اور بیڈز خالی ہیں لیکن کسی مریض کو داخل نہیں کیا جارہا ہے اور نہ ہی کورونا کے علاوہ کسی اور مرض میں مبتلا مریضوں کو کسی قسم کے علاج معالجے کی سہولیات حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے رمضان کے مقدس مہینے میں کراچی، حیدرآباد کے شہریوں کے پاس افطار اور سحر تک کے پیسے نہیں ہیں۔ دوسری طرف راشن اور علاج معالجے کے نام پر اربوں روپے کے فنڈز آصف زرداری، فریال تالپور، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، مرتضیٰ وہاب، ناصرحسین شاہ اور دیگر کے رحم وکرم پر ہیں وہ جس طرح چاہئے اسے استعمال کریں۔