امریکی صدر ٹرمپ چین کے کروڑوں روپے کے مقروض نکلے
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن مہم کے دوران صدر ڈونلڈٹرمپ نے اپنے حریف امیدوار جوبائیڈن کے متعلق چند ہفتے قبل کہا تھا کہ اگر وہ صدر بن گئے تو چین امریکہ کا مالک بن جائے گا، لیکن اب حیران کن انکشاف سامنے آ گیا ہے کہ خود صدر ٹرمپ بھی چین کے کروڑوں کے مقروض رہ چکے ہیں۔ پولیٹیکو کے مطابق ایک وقت میں صدر ٹرمپ چین کے ایک سرکاری بینک کے کروڑوں کے مقروض تھے اور یہ وہی بینک ہے جس سے جوبائیڈین کے بیٹے ہنٹر نے 2013ءمیں ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیا تھا اور اس معاہدے کی وجہ سے ڈونلڈٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر جوبائیڈن صدر بن گئے تو چین امریکہ کا مالک بن جائے گا۔
اپنے اس بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ”جوبائیڈن جب امریکہ کے نائب صدر تھے تو چین کا حکومتی بینک ان کے بیٹے کے ساتھ کاروبارکیوں کر رہا تھا؟ “ صدر ٹرمپ کے بینک آف چائنہ کے مقروض ہونے کے بیان کی بینک آف چائنہ نے تردید کر دی ہے۔ بینک کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 7نومبر 2012ءکو بینک آف چائنہ سمیت کئی مالیاتی اداروں نےوورنیڈو رئیلٹی ٹرسٹ کو 95کروڑ ڈالر کا قرض دیا تھا لیکن 22دن کے اندر بینک نے یہ قرض سی ایم بی ایس مارکیٹ میں فروخت کر دیا۔
دوسری طرف پولیٹیکو کے پاس دستیاب دستاویزات میں 2017ءمیں بھی نیویارک سٹی ڈیپارٹمنٹ آف فنانس بینک آف چائنہ کا مقروض دکھایا گیا ہے۔ بینک کی طرف سے اس معاملے پر کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا اور صرف اتنا کہا گیا ہے کہ تکنیکی غلطی کی وجہ سے 2017ءمیں نیویارک سٹی ڈیپارٹمنٹ آف فنانس قرض دہندگان کی فہرست میں شامل ہو گیا۔واضح رہے کہ صدر ٹرمپ 43منزلہ نیویارک سکائی سکریپر کے 30فیصد حصص کے مالک ہیں چنانچہ اس قرض میں ان کا بھی بہت بڑا حصہ تھا۔