پی آئی اے نجکاری، عالمی بڈر ز نے سول ایوی ایشن کی نا اہلی پر سوالات اٹھا دیئے
ّلاہور(افضل افتخار) پی آئی اے کی نجکاری کے عمل میں عالمی بڈرز نے سول ایوی ایشن کی نااہلی اور کرپشن پر سوالات اٹھا دیئے۔ خصوصاً ملک کے انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر سول ایوی ایشن اور اے ایس ایف کی نااہلی، ناروا روئیے اور عالمی ایئر لائنز کی طرف سے پاکستانی ایئرپورٹس پر مسافرو ں کے ساتھ بڑھتے ناروا رویوں اور رشوت ستانی کے بڑھتے رجحان کو بھی حکومت کی طرف سے قطر اور سعودی عرب کے بڈرز کو دی جانے والی بریفنگ میں بڈرز نے اٹھایا۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی ناکامی کی بڑی وجوہات میں سول ایوی ایشن اور اے ایس ایف کی نااہلی کا بہت بڑا حصہ ہے خصوصاً سی اے اے کے موجودہ سربراہ کے دور میں انٹرنیشنل فلائٹس کی آمد اور روانگی کے وقت اسلام آباد، لاہور، کراچی،ملتان اور کچھ دیگر ایئرپورٹس پر ”ایجنٹ مافیا“ کے ساتھ ساتھ اے ایس ایف اہلکاروں کا مسافروں سے ناروا رویہ، رشوت ستانی، مسافروں پر تشدد اور کلیرنس کے معاملات میں ”رشوت خوری“ بہت بڑھ گئی ہے۔ سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل فلائٹس کی آمد اور روانگی خصوصاً روانگی کے وقت گرمیوں میں سول ایوی ایشن اہلکار پنکھے بند رکھ کر گرمی اور حبس سے نڈھال کرکے مسافروں کو مجبور کرتے ہیں کہ اگر جلدی کلیرنس اور ”سپیڈی عمل“ کا حصہ بننا ہے تو 15سو روپے دیں بغیر لائسنس کے انہیں فوری بورڈنگ اور امیگریشن کے مراحل سے گزار دیا جائے گا اس ضمن میں ایئرپورٹ انتظامیہ کے ”ایجنٹ“ بغیر لائن پندرہ سو پندرہ سو کی آوازیں لگاتے پھرتے ہیں فیملز اور بچوں کے ساتھ غیر ملکی اور پاکستانی مسافر رشوت کے اس عمل کو مجبوراً ناپسندیدگی سے قبول کررہے ہیں اور بڑے پاکستانی ایئرپورٹس پر غریب افریقی ممالک کے تھرڈ درجے کے ایئرپورٹس گمان ہو رہا ہے۔PIAنجکاری معاملے پر یہ ایشو بھی دیکھا جا رہا ہے کہ اگر دوسرے ملک PIAخریدتے ہیں تو وہ سول ایوی ایشن اور اے ایس ایف کا ”قبلہ درست“ کرکے ہی ایئر لائن کو خریدیں گے۔ دنیا میں ایئرپورٹس پر مسافروں کو عزت، وقار اور شفاف عمل کے ذریعے عزت دی جاتی ہے حالانکہ یورپی ممالک کے علاوہ بھی دنیا کے دیگر ممالک نے اپنے ایئرپورٹس پر بہتری لائی مگر بدقسمت ملک کے ایئرپورٹس پر ایک جنگ زدہ ملک کا گمان ہوتا ہے نہ سروسز نہ سہولتیں صرف لوٹ مار اور رشوت ستانی بلکہ اب تو بات آئے روز مسافروں پر تشدد تک جا پہنچی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سی اے اے میں نااہلی اور کرپشن پی آئی اے کوکھا گئی اور اب نجکاری کے بعد غیر ملکی انظامیہ ایئرپورٹس کے حالات بدلنے کی صورت میں ہی آپریشنل معاملات بہتر کر پائے گی۔نام نہ بتانے کی شرط پر اے ایس ایف ذرائع نے بتایا کہ جو کچھ ملتا ہے انٹرنیشنل مسافروں سے ہی مل سکتا ہے تاہم موبائل ریڈیوز سے حالیہ واقعات سے ملک کی بدنامی کے پیش نظر کام جاری رکھنے اور ویڈیوز نہ بنانے کی ہدایات جاری ہوئی ہیں جبکہ ایئرپورٹس پر ”ایجنٹ مافیا“ کی بڑھتی تعداد کی وجہ کو ”اوپر تک آمدن“ پہنچانے سے جوڑا جا رہا ہے۔ تاہم موجودہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ موجودہ سی ای اے کو چیلنج کر سکے تاہم عالمی بڈز کرنیوالوں سے یہ دونوں معاملات بریفنگ میں اٹھا دیئے۔
پی آئی اے نجکاری