قائمہ کمیٹی کی تشکیل، تمام پارلیمانی جماعتیں کمیٹیوں کی سربراہی کے لئے سرگرم
اسلام آباد(آن لائن)،پارلیمانی جماعتوں کے اراکین کے درمیان کمیٹیوں کی تشکیل پر اختلافات شدت اختیار کرگئے،پارلیمانی جماعتوں کے اراکین قومی اسمبلی من پسند کمیٹیوں کے لئے تگ و دو کرنے لگے، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے اراکین مرضی کی کمیٹیاں چاہتے ہیں،تینوں بڑی جماعتوں کے پارلیمانی رہنما اپنے اراکین کو منانے میں مصروف ہیں تاحال کسی سیاسی جماعت نے سپیکر کو قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین کے نام نہیں بھجوایا، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) دفاع، خزانہ، خارجہ کی اہم کمیٹیوں کے امیدوار ہیں جبکہ تحریک انصاف نے بھی خزانہ،داخلہ۔ دفاع اور خارجہ کمیٹیوں پر نظریں جما رکھی ہیں،ایم کیو ایم نے انفارمیشن ٹیکنالوجی،بحری امور،بین الصوبائی رابط امور پر نظر رکھ لی ہے،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا نام بھی تاحال سپیکر آفس کو نہیں دیا گیا، کمیٹیوں کے چییرمینوں کے نام موصول ہونے پر ایوان میں تشکیل کی تحریک پیش ہوگی،تحریک کے ذریعے سپیکر کو تشکیل کا اختیار دیا جائے گا،ہر چیئرمین کا انتخاب بذریعہ اوپن الیکشن ہوگا،قومی اسمبلی کی مجموعی طور پر 49 قائمہ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی نے تمام پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس بدھ کو طلب کر لیا ہے،پارلیمانی پارٹیوں کے چیف وہیپ بھی اجلاس میں مدعو کرلیا گیا ہے،اجلاس سپیکر چیمبر میں سہہ پہر 4 بجے ہو گا، اجلاس میں صدارتی خطاب پر بحث، بجٹ پر بحث کا طریقہ کار اور پہلے پارلیمانی کیلنڈر کی منظوری دی جائے گی،اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کے چئیرمینوں سے متعلق بھی حتمی فیصلہ ہو گا،اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، طارق فضل چوہدری، عامر ڈوگر، اعجاز جاکھرانی، امین الحق، نور عالم خان، چوہدری سالک، گل اصغر اور خالد مگسی کو دعوت دی گئی ہے۔
پارلیمانی کمیٹیاں