امپورٹ بل آرڈر پی ٹی آئی حکومت کا ہم نے کوئی نیا آیس آر ا جاری نہیں کیا: کاکڑ
اسلام آباد (این این آئی) سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے میں از خود بھاگا بھاگا کمیٹی میں نہیں جاؤں گا،اگر مجھے کمیٹی باضابطہ طلب کر یگی تو ضرور پیش ہونگا، کہا جا رہا ہے ہمارے دور میں گندم امپورٹ ہوئی جس سے بحرانی کیفیت پیدا ہوئی،دوسرا چارج یہ آرہا ہے ہم نے کرپشن کی اس وجہ سے گندم امپورٹ کی،پاکستان میں بہت سارے لوگ ٹویٹر پر مجھے چور کہہ رہے ہیں،کیا میں چور ہوں،ان کے کہنے یا مان لینے سے حقیقت تبدیل نہیں ہوتی۔نجی ٹی وی نیوز چینل کو انٹرویو میں انوارالحق کاکڑ نے کہا پاکستا ن میں امپور ٹ بل آرڈر پی ٹی آئی کی حکومت کا ہے،ہم نے کوئی نیا ایس آر او جاری نہیں کیا،ہم ایس آر او کے تحت تسلسل سے یہ کام کررہے تھے، جوڈیٹا جمع ہواوہ پی ڈی ایم حکو مت کے آخری دنوں میں ہوا،پی ڈی ایم حکومت نے فیصلہ ہم پر چھوڑ دیا،ہم نے صرف یہ فیصلہ کیا کہ پاکستانی حکومت ریاست کاپیسہ استعمال نہیں کریگی، ہم نے فیصلہ دیا ہم خریدا ر ی نہیں کریں گے پرائیوٹ سیکٹر کو کرنے دیں،ہم نے گندم امپورٹ کرنے کی پرائیوٹ سیکٹر کو خصوصی اجازت نہیں دی،جو ایس آر او تھا اس کے تحت پرائیوٹ سیکٹر خود امپورٹ کر سکتے تھے۔ گندم کے حوالے سے مس مینجمنٹ کے مسائل تھے،ہم نے پاکستان کی سرکار کا پیسہ بچایا،ہم نے جو فیصلہ کیا اس میں 2.4ملین ٹن کے گیپ کوسنبھالنا تھا،جو اضافی گندم کا واویلا ہے وہ صرف3،ساڑھے تین ٹن ہے،3،ساڑھے 3ٹن گندم صرف تین روز کی کھپت کیلئے ہے۔ 3پارٹیاں ایسی ہیں 50،60فیصد امپورٹ ان کے حصہ میں آئی، سب کے سب نے ہمیں چور ڈکلیئر کیا،اگر کسی نے طلب کیا تو ہم ضرور معاونت کریں گے۔ میں پاکستان کے عوام کی عدالت میں ہوں، اگر کسی کو پولیٹیکل اورالیکٹورل پراسس پر اعتراض ہے تو فورم موجودہیں،یہ فورم انہوں نے بنائے ہیں میں نے نہیں،بہت سارے لوگوں کی جانب سے 85تا300ارب کی کہانی ہم پر تھونپ رہے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ