لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے فراہم کردہ معلومات میں بتایا گیاہے کہ پاک فضائیہ نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے تین بھارتی رافیل طیاروں سمیت 5 جہاز تباہ کیئے ہیں اور اب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز کو ’ایکس‘ کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس ’گروک‘ نے بھی درست قرار دیدیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب کے شہر بھٹنڈا کے گاوں ’ آکلیہ خرد‘ میں طیارہ گرنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جس کے بعد دعویٰ کیا گیا کہ یہ بھارتی رافیل طیارے کا انجن ہے تاہم بھارتی حکام کی جانب سے طیاروں کے تباہ ہونے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیاہے ۔
سابقہ ٹویٹر اور موجودہ ’ایکس‘ پر کلیش رپورٹ نامی پیج کی جانب سے یہ ویڈیوز اپ لوڈ کی گئیں کی جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ ’’سامنے آنے والی فوٹیج سے اندازہ ہوتاہے کہ یہ بھارتی رافیل طیارے کا ایم 88 انجن ہے جو اس کی نوزل سے واضح ہو رہاہے ، یہی نوزل اسے بھارتی میراج کے ایم 53 انجن سے الگ کرتی ہے ۔‘‘
کلیش رپورٹ کی ٹویٹ پر ایک ’گورو کمار‘ نامی صارف نے کمنٹ کرتے ہوئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس ’ گروک‘ سے اس ویڈیو کی حقیقت بتانے کیلئے کہا ، گروک نے بھی ابتدائی طور پر یہی تصدیق کی کہ یہ انجن بھارتی رافیل طیارے کا ہی ہے ۔
گروک کا کہناتھا کہ ’’ویڈیو غالباً بھٹنڈہ میں گر کر تباہ ہونے والے ایک حقیقی طیارے کے انجن کو دکھاتی ہے، جو 7 مئی 2025 کو پیش آنے والے ایک حادثے سے مطابقت رکھتی ہے، جس میں ایک شخص جاں بحق اور نو افراد زخمی ہوئے۔ ویڈیو کا پس منظر دیہی علاقے کے طور پر بیان کردہ مقام سے میل کھاتا ہے اور وقت بھی رپورٹ کے مطابق ہے۔
گروک نے بتایا کہ اوپن سورس انٹیلی جنس (OSINT) کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ انجن ممکنہ طور پر رافیل طیارے کے M88 انجن جیسا ہے، جس کی بنیاد نوزل کے اسکرو پیٹرن پر رکھی گئی ہے۔ تاہم، بھارتی فضائیہ یا متعلقہ حکام کی جانب سے اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں غلط معلومات پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر، انجن کی شناخت تاحال غیر یقینی ہے۔
ویڈیو بظاہر مستند لگتی ہے، لیکن جب تک سرکاری ذرائع اس کی تصدیق نہیں کرتے، اس بارے میں محتاط رویہ اختیار کرنا ضروری ہے۔