پاکستان سے "اظہار محبت" پر نوجوانوں کو مقدمے کا سامنا
نیو دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی حکام نے پاکستان سے نفرت اور تعصب کو مضحکہ خیز حد تک پہنچاتے ہوئے 10 نوجوانوں کو غداری کا مرتکب قرار دے دیا ہے جبکہ ان کا جرم صرف یہ تھا کہ انہوں نے جو قمیض پہن رکھی تھیں ان پرلفظ پاکستان لکھا تھا۔
ان نوجوانوں کو خوشی نگر شہر میں محرم کے ایک جلوس سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان نوجوانوں نے جو شرٹس پہن رکھیں تھیں ان پر واضح طور پر پاکستان لکھا ہوا تھا اور ساتھ چاند تارے کا نشان بھی بنا ہوا تھا۔ پولیس کا موقف ہے کہ نوجوانوں کے پاکستان نواز لباس کو دیکھ کر مقامی لوگ مشتعل ہوگئے تھے اور ایک بڑے ہنگامے کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔
ایس پی خوشی نگر للیت کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ اس بات کی تفتیش کی جارہی ہے کہ پاکستان کے نام والا لباس پہننے کا فیصلہ نوجوانوں کا اپنا تھا یا انہیں کسی گروپ یا تنظیم کی طرف سے یہ کام کرنے کو کہا گیا۔ واقعے کے بعد بھارت کی مشہور شدت پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد سمیت کئی تنظیموں نے ان نوجوانوں کے لئے عبرتناک سزا کا مطالبہ شروع کردیا ہے۔