سانحہ سندر کے بعد انتظامیہ جاگ گئی،مخدوش عمارتوں کیخلاف آپریشن ،22مقدمات

سانحہ سندر کے بعد انتظامیہ جاگ گئی،مخدوش عمارتوں کیخلاف آپریشن ،22مقدمات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(جاوید اقبال)سندر بلڈنگ سانحہ کے بعد ضلعی انتظامیہ شہر میں جگہ جگہ بنائی جانیوالی غیر قانونی اور نقشہ کے برعکس عمارتوں کے خلاف ایکشن کیلئے جاگ گئی ہے۔ایل ڈی اے ٹیپا اور ٹانوں نے ایسے کمزور ڈھانچوں اور بلڈنگ بائی لاز کے برعکس بنائی جانیوالی عمارتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا ہے ۔لاہور کے 9ٹاؤنوں کے شعبہ ٹاؤن پلاننگ نے گزشتہ روز 24گھنٹوں میں ایسی عمارتوں کے مالکان کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 22مالکان کیخلاف بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہونے پر مقدمات درج کرا دیئے جبکہ 67زیر تعمیر اور پہلے سے تعمیر شدہ عمارتوں کے مالکان کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔دوسری طرف شہر میں موجود خستہ حال عمارتوں کے مالکان کو شوکاز نوٹسز جاری کرنے کیلئے فہرست مرتب کر لی ہے۔ایسی خستہ حال عمارتوں کی تعداد 47سو ہے جن کے مالکان کو نوٹس جاری کرنے کیلئے کیس تیار کر لیے گئے ہیں،جن کا آغاز آج سے کیا جائے گا۔آغاز داتا گنج بخش ٹاؤن نے کیا ہے جس کی دیکھا دیکھی دیگر ٹاؤنوں نے بھی غیر قانونی طور پر زریر تعمیر اور پہلے سے تعمیر عمارتوں کے خلاف ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے جس کے تحت ضلع لاہور میں گزشتہ15سالوں سے بنائی جانیوالی تمام کمرشل اور تجارتی پلازوں کی انسپکشن شروع کر دی ہے۔خلاف ورزی کی مرتکب عمارتوں کے مالکان کے خلاف مقدمات درج کرائے جائیں گے۔بتایا گیا ہے کہ ایسی تجارتی عمارتوں جن میں ہنگامی راستے نہ پائے گئے ان کے مالکان کے خلاف بھی کارروائی ہو گی ہر عمارت کے مالک کو بلڈنگ کا نقشہ،بلڈنگ پلان کی پرانی کاپیاں متعلقہ ٹاؤن پلاننگ کے دفتر میں جمع کرانے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔نقشہ کی ایک ایک کاپی بلڈنگ کے مرکزی دفتر میں آویزاں کرائی جائے گی۔دریں اثناء تمام انڈسٹریل اسٹیٹس میں موجود فیکٹریوں اور دیگر عمارتوں کی بھی انسپیکشن کی جائے گی جس کیلئے ماہرین پر مشتمل مختلف ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں ۔ایسی عمارتیں جن کی بلڈنگ کا ڈھانچہ کمزور ہو گا یا اس میں دراڑیں پڑی ہونگی ایسی عمارتوں میں کام جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ایسی عمارتیں جن کے نقشہ جات موجود نہیںیا ان کے بلڈنگ بائی لاز میں تبدیلی ہو گی ایسی عمارتوں کے مالکان کے خلاف کارروائی ہو گی۔