کراچی میں مساجد اور امام بارگاہوں کی تلاشی ، رینجرز نے 50سے زائد افراد گرفتار کرلئے
کراچی(سٹاف رپورٹر)کراچی میں دہشت گردی کے حالیہ لہر کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سرچ آپریشن اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران اہل سنت والجماعت کے جنرل سیکرٹری اورمولانا علامہ مرزا یوسف حسین سمیت 50سے زائدافراد کو حراست میں لے لیا گیاہے۔سرچ آپریشن کے دوران اسلحہ بھی برآمدہواہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس اور رینجرز نیاتوار کی علی الصبح ناظم آباد میں رضویہ اورناگن چورنگی کے قریب مسجد صدیق اکبر سے متصل ہاسٹل میں سرچ آپریشن کیا۔آپریشن کے دوران 3افراد کو حراست میں لے لیا گیا، جس کے بعد شہر میں سرچ آپریشن کے دوران گرفتار کئے جانے والے افراد کی تعداد 50سے زائد ہوگئی ہے۔ کراچی کے علاقے ناگن چورنگی صدیق اکبر میں رینجرز نے سرچ آپریشن کے دوران اہل سنت والجماعت کے جنرل سیکریٹری تاج حنفی کوگرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیاگیا۔ رینجرز ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران ہتھیار اور نفرت آمیز مواد بھی برآمد کرلیاگیاجبکہ اہل سنت والجماعت کے صدر رب نواز حنفی اور مہتمم جامعہ صدیق اکبر مولانا شعیب کی گرفتار ی کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔مدینہ کالونی اور نیوکراچی کے علاقوں سے بھی دو ملزموں کوگرفتار کرکے اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔ ادھرناظم آباد میں قانون نافذ کرنے والوں ادارے نے کارروائی کرتے ہوئے علامہ مرزایوسف حسین کو حراست میں لیکر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیاہے۔خیال رہے کہ علامہ مرزا یوسف حسین مسجد نورِایمان کے خطیب ہیں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علامہ مرزا یوسف حسین کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے گرفتاری کی پرزورمذمت کی گئی۔ دوسری جانب کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں کارکردگی دکھانے کے لیے پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران بیس سے زائد مزدوروں کو حراست میں لے لیاجن کے اہل خانہ تھانے کے باہر جمع ہو گئے اور انہوں نے گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرنے کے بجائے شہریوں کو تنگ کر رہی ہے۔گودھرا کے علاقے میں پولیس نے سرچ آپریشن کے بعد 35 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ ان افراد سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔رضویہ میں پولیس نے کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار دہشت گرد نے قاری شکیل کے توسط سے افغانستان میں ٹریننگ حاصل کی تھی۔ ملزم حالیہ دنوں میں کالعدم لشکر جھنگوی کے لیے کام کر رہا تھا اور شہر میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ترجمان سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹارگٹ کلرز کی اطلاع دینے والے کو 10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے جبکہ ملزمان کی اطلاع دینے والے کا نام راز میں رکھا جائے گا۔