ترکی امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز ہے، راشد نسیم
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و دینی اسکالر راشد نسیم نے کہا ہے کہ ترکی امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کیلئے روشنی کی کرن ہے،طیب اردگان اس وقت سلطنت عثمانیہ کو دوبارہ زندہ کرنے اور ترک قوم کے بہترین لیڈر ثابت ہوئے ہیں،15جولائی کے ناکام انقلاب کے پیچھے مغربی سازشوں اور گولن خفیہ تحریک کا گٹھ جوڑ ملوث تھا، اردگان اس وقت کمال اتاترک کے برابری کا لیڈر بن چکا ہے، استنبول کی میئر شپ کے دوران انہیں ایک نظم کی پاداش میں جیل میں ڈالا گیا تھا لیکن آج وہ ترک قوم کے دلوں کی دھڑکن بن چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترکی کے دورے کے بعد اسلامک ریسرچ اکیڈمی میں اپنے اعزازمیں منعقدہ تقریب سے صدارتی خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ترکی کا دورہ کرنے والے وفد کے دیگر شرکاء مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن سیدشاہد ہاشمی، الخدمت فاؤنڈیشن سندھ ریجن کے صدر ڈاکٹر تبسم جعفری اور ضلع شرقی کے نائب امیر ڈاکٹر فواد احمد بھی موجود تھے۔ راشد نسیم نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب ترکی میں ایک روٹی 20ہزار لیرا کی اور ایک ڈالر کی بوری بھرکرنسی ملتی تھی،جسٹس پارٹی کی حکومت اور صدرطیب ایردگان کی بہادر قیادت میں آج ترکی معیشت کی ترقی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ عالمی مالیاتی اداروں کو قرضہ دینے کی آفر کرچکا ہے،معیشت کی شاندار ترقی، پاکستان سے دگنی آبادی کے باوجود ہر شعبہ ہائے زندگی میں ترکی مغرب کی برابری کرنے کے قابل ہوچکا ہے،جسٹس پارٹی کی قیادت معاملہ فہم،زیرک اور اپنے و یژن پرنظر رکھی ہوئی ہے،سید قطب اور مولانامودودیؒ کے لٹریچر سے مکمل طور پر استفادہ اور نوجوانوں کو بھرپور طریقے سے اپنی دعوت وابلاغ کے ذریعے اپنا ہمنوا بنایا ہے ،مغربی قوتوں کی جانب سے ترکی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا واویلا جاری ہے مگر ترکی کی پوری قوم گولن تحریک کیخلاف جاری آپریشن پر مکمل یکسو اور حکومت کے موقف کی حامی ہے۔ امریکہ برطانیہ ،گولن تحریک ترکی کے مخالف اور جمہوریت کے دشمن ہیں، 15جولائی کے فوجی بغاوت کو باسفورس پل پر ناکام کرنے میں مساجد کا کلیدی کردار ہے۔معیشت کا عروج،بلدیہ کی بہترین کارکردگی اور نعروں کی بجائے کام پر یقین نے آج جسٹس پارٹی کو مقبولیت کے آسمان پر جبکہ پرامن سیاسی اور جمہوری حکومت کا رول ماڈل پیش کرکے عوام کے دلوں پر حکمرانی کررہی ہے۔ سیدشاہد ہاشمی نے کہا کہ ترک قوم کا پاکستانی عوام سے مضبوط تعلق اور آپس کی محبت مثالی ہے،ترک امت کے سلگتے ہوئے مسائل کے بارے میں فکرمند لیکن نعروں کی بجائے کام پر یقین رکھتے ہیں،اے کے پارٹی اور سعادت پارٹی دونوں کا ہدف ایک ہے، عالمی سیاست میں مسلمانوں کی جگہ بنانے کو ترجیح دیتے ہیں۔طاغوتی قوتوں کی جانب سے مصر،شام،عراق کی فوجی قوت کو تباہ کرنے کے بعد پاکستان اور ترکی اگلا ہدف ہیں۔ ڈاکٹر تبسم جعفری نے کہا کہ طیب ایردوان کو حکمرانی کرنے کا ہنر آتا ہے اور وہ درپیش چیلنجز کو جانتے ہیں،انہوں نے اپنے اداروں کو ڈویلپ کیا ہے، عوام کو درپیش مسائل سے واقف ہیں،خدمتی اداروں کی بہترین کارکردگی کو کیش کیا ہے۔ایردوان اور اربکان کا ویژن ایک ہی ہے،جدید ذرائع کا استعمال اور مؤثر منصوبہ بندی کے ذریعے اپنے مخالفین کو شکست دینا ان کی بہت بڑی کامیابی ہے۔