غیر قانونی اسلحہ، فیصل عابدی کو 19نومبر تک جیل بھیج دیاگیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں 19نومبر تک جیل بھیج دیا ہے،پٹیل پاڑہ میں دو افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے الزام میں گرفتار فیصل رضا عابدی کے خلاف سچل تھانے میں ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیاہے۔تفصیلات کے مطابق نیو رضویہ سوسائٹی میں چھاپے کے دوران گرفتار سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نمبر6کی عدالت میں پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا فیصل رضا عابدی کے گھر سے سرچ آپریشن کے دوران پانچ اقسام کا اسلحہ ملا۔ فیصل رضا عابدی کے گھر سے برآمد اسلحہ لائسنس کی تصدیق تاحال نہیں ہو سکی ہے۔فیصل رضا عابدی کے گھر سے برآمد ہونے والے اسلحے میں ایک ایس ایم جی بھی شامل ہے جس کا لائسنس پیش نہیں کیا گیا۔ فیصل رضا عابدی کے اسلحہ لائسنس وفاقی اور صوبائی وزارت داخلہ کو تصدیق کے لیے بھیج دیے گئے ہیں جبکہ مختلف معاملات میں تحقیقات بھی جاری ہیں لہذا ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔عدالت نے فیصل رضا عابدی کو19نومبرتک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے اسلحہ لائسنس کی تصدیق اور غیرقانونی اسلحے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔فیصل رضاعابدی کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیاہے۔ پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران برآمد ہونے والے اسلحہ میں سے ایک ایس ایم جی رائفل غیرقانونی نکلی ہے۔ پولیس نے سچل تھانے میں فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 572/2016 درج کیا۔حکام کے مطابق فیصل رضاعابدی کے گھر سے برآمد اسلحے میں مزید دو ایس ایم جیز کے لائسنس پیش کیے گئے تھے۔ ممنوعہ بور کے لائسنس کی وفاقی و صوبائی وزارت داخلہ سے جانچ کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ پولیس کو ایس ایم جیز کے پیش کیے جانے والے اسلحہ لائسنس فیصل رضا عابدی کے بھائیوں وقاص اورمصطفی کے نام پر ہیں۔واضح رہے کہ پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کر کے کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔دوسری جانب ڈی آئی جی ایسٹ نے بتایا کہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو دہرے قتل کے الزام میں انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر گرفتار کیا گیاہے، فیصل رضا عابدی کے خلاف دہرے قتل میں ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں اور اسی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ ڈی آئی جی ایسٹ نے کہا کہ فیصل رضا عابدی کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے۔