”یہ کام کیا تو سی پیک پر سفر انتہائی خطرناک ہوجائے گا“ سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے بڑی تجویز مسترد کردی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے سی پیک ٹریفک کے لئے شاہراہ قراقرم کی چوڑائی کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شاہراہ قراقرم کی موجودہ چوڑائی کے ساتھ یہاں ٹریفک کی رفتار انتہائی سست ہوجائے گی اور شاہراہ پر موجود موڑ اور جھکاو¿ کی وجہ سے ڈرائیورز کے لیے بھی راستہ مشکل ہوجائے گا، اس طرح شاہراہ قراقرم پر سفر خطرناک اور وقت طلب ہوجائے گا۔اقتصادی راہداری کے حوالے سے خصوصی کمیٹی نے اپنی تیسری عبوری رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں سی پیک کے نتیجے میں سامنے آنے والے ٹریفک کے لیے شاہراہ قراقرم کی چوڑائی نامناسب ہوگی۔کمیٹی نے شاہراہ قراقرم کی موجودہ چوڑائی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اور رپورٹ میں کہا گیا کہ مستقبل میں سی پیک کے نتیجے میں سامنے آنے والے ٹریفک کے بہاو¿ کے لیے شاہراہ قراقرم کی موجودہ چوڑائی ناکافی ہوگی، شاہراہ کے کناروں پر 3 میٹر تک موجود کنٹینرز، ایک جانب موجود اونچے پہاڑ اور دوسری جانب موجود گہری کھائی کی موجودگی میں ٹریفک کے بہاؤ میں مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ شاہراہ قراقرم کی محدود چوڑائی کی وجہ سے یہاں حادثات رونما ہونا معمول کی بات ہے اور سی پیک کے ٹریفک کے بعد اس علاقے میں موجود لوگوں اور سیاحوں کے لیے آمد و رفت مشکل اور خطرناک ہوجائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہراہ قراقرم کی موجودہ چوڑائی کے ساتھ یہاں ٹریفک کی رفتار انتہائی سست ہوجائے گی اور شاہراہ پر موجود موڑ اور جھکاؤکی وجہ سے ڈرائیورز کے لیے بھی راستہ مشکل ہوجائے گا، اس طرح شاہراہ قراقرم پر سفر خطرناک اور وقت طلب ہوجائے گا۔کمیٹی نے ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی کی جانب سے دریا کے دوسرے کنارے پر فوری ہائی وے کی تعمیر کی تجویز دی ہے جبکہ ہر 10 کلومیٹر کے فاصلے پر دونوں ہائی ویز کو منسلک کرنے کے لیے چالیس پل تعمیر کرنے کی تجاویز بھی دی گئی ہیں۔