ملیر 15نیشنل ہائی وے پرپولیس اور مظاہرین میں تصادم ، شیلنگ اور لاٹھی چارج ، متعدد کارکن گرفتار، اہلکار بھی زخمی
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ) ملیر 15نیشنل ہائی وے پر مذہبی جماعتوں کے کارکن اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آگئے ، مظاہرین کے پتھراﺅ کے بعد پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کر دی اور لاٹھی چارج بھی کیا گیا ۔مجلس وحدت المسلمین کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملیر 15نیشنل ہائی وے میدان جنگ بن گیا ، مظاہرین سے مذاکرات کیلئے ایس ایس پی کورنگی کی قیادت میں آئے پولیس اہلکاروں پر مظاہرین نے پتھراﺅ کر دیا جس سے متعدد اہلکار زخمی ہو گئے تاہم پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج کیاگیا جبکہ ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ۔
اس دوران پولیس نے مجلس وحدت المسلمین کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا ہے ۔ مظاہرین مجلس وحدت المسلمین کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے پر آگئے اور سڑک کو دونوں اطراف سے بند کر دیا جس کے بعد ایس ایس پی کورنگی ان سے مذاکرات کیلئے پہنچے تھے ۔
”پاکستان زندہ باد “کوئٹہ میں کالعدم تنظیم کے 202فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کر کے نیشنل ہائی وے کا ایک ٹریک کھول دیا ہے جہاں پر ٹریفک کی روانی بحال ہو گئی ہے تاہم ابھی بھی دوسرے ٹریک پر مظاہرین اور اہلکاروں کے درمیان تصادم جاری ہے اور مظاہرین گلیوں سے پولیس اہلکاروں پر پتھراﺅ کر رہے ہیں ۔
دوسری جانب زخمی پولیس اہلکاروں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے اور نیشنل ہائی وے پر حالات کشیدہ ہیں ۔ پولیس کے جانب سے مظاہرین کے ساتھ بار بار مذاکرات کیے گئے مگر احتجاج ختم نہیں کیا گیا اور آج مظاہرین نے نیشنل ہائی وے کو بھی بند کر دیا تاہم تصادم ہونے کے بعد پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو بار بار نیشنل ہائی وے کھولنے اور پرامن رہنے کی ہدایت کی مگر انہوں نے ایک نہ سنی اور دونوں ٹریک پر ٹریفک کی روانی بند کیے رکھی جبکہ پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا جاتا رہا ۔پولیس اہلکاروں اور مظاہرین کےدرمیان وقفے وقفے سے تصادم کا سلسلہ جاری ہے اورر علاقہ میدان جنگ بنا ہوا ہے ، مظاہرین گلیوں سے نکل کر پولیس پر پتھراؤ کرتے ہیں اور پھر فرار ہو جاتے ہیں تاہم پولیس کی جانب سے بھی ہوائی فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے اور شیلنگ بھی کی جا رہی ہے ، مظاہرے مٰیں خواتین بھی شامل تھیں تاہم ابھی تک کسی خاتون کے زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ہیں ۔