پٹھان کوٹ حملے کی کوریج پر نشریات کی بندش، این ڈی ٹی وی نے حکومتی فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

پٹھان کوٹ حملے کی کوریج پر نشریات کی بندش، این ڈی ٹی وی نے حکومتی فیصلہ سپریم ...
پٹھان کوٹ حملے کی کوریج پر نشریات کی بندش، این ڈی ٹی وی نے حکومتی فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(آئی این پی )بھارتی ٹی وی چینل ’’این ڈی ٹی وی‘‘ نے پٹھان کوٹ حملے کی کوریج پر حکومت کی جانب سے لگائی جانے ایک روزہ پابندی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ’’این ڈی ٹی وی‘‘ نے پٹھان کوٹ حملے کی کوریج پر حکومت کی جانب سے لگائی جانے ایک روزہ پابندی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔این ڈی ٹی وی کا کہنا ہے کہ 'یہ پابندی غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایک بین الوزارتی کمیٹی نے قرار دیا تھا کہ رواں برس جنوری میں پٹھان کوٹ حملے کی کوریج کرتے ہوئے مذکورہ چینل نے نشریات کے اصولوں کی خلاف ورزی کی تھی۔جس کے بعد پٹھان کوٹ ایئربیس پر عسکریت پسندوں کے حملے کے دوران حساس معلومات نشر کرنے کے جرم میں ہندوستانی حکومت نے این ڈی ٹی وی کو حکم دیا تھا کہ وہ سزا کے طور پر 9 نومبر کو ایک دن کے لیے اپنی نشریات بند رکھے۔

کمیٹی کی جانب سے اس بات کے انکشاف کے بعد کہ چینل نے 2 جنوری کو ایئربیس پر حملے کی رپورٹنگ کے دوران 'حساس اسٹریٹیجک' معلومات نشر کیں، وزارت اطلاعات و نشریات نے جمعرات 3 نومبر کو چینل پر پابندی کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔رپورٹس کے مطابق چینل کے نیوز اینکر اور نمائندے نے اس حوالے سے معلومات دیں کہ کتنے عسکریت پسند ایئر بیس میں داخل ہوئے اور یہ کہ فوج انھیں زیر کرنے کے لیے کیا منصوبہ بندی کر رہی ہے۔مزید کہا گیا کہ 'اس طرح کی اہم معلومات فورا دہشت گردوں کے سہولت کار حاصل کرلیتے ہیں اور اس کی بنیاد پر وہ نہ صرف قومی سلامتی بلکہ عام شہریوں اور فوجی اہلکاروں کی زندگیوں کے لیے بھی بڑے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق چینل نے اپنی کوریج کے دوران اسلحے، ایئربیس میں اسٹاک کیے گئے بارودی مواد، جنگی طیاروں اور فیول ٹینکوں کے بارے میں بھی بتایا، جن پر دہشت گرد حملہ کرسکتے تھے، یہ تفصیلات حملے کی سرکاری بریفنگ کے دوران نہیں بتائی گئی تھیں۔مزید کہا گیا کہ حملے کے مقام اور یرغمالی صورتحال کے دوران انسداد دہشت گردی کے آپریشن سے متعلق اس قسم کی معلومات نشر کرنا کیبل ٹیلی ویڑن نیٹ ورک(ترمیمی) قانون برائے 2015 کی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ قانون کی رو سے سیکیورٹی فورسز کے انسداد دہشت گردی آپریشن کی براہ راست کوریج پر پابندی عائد ہوتی ہے۔رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ میڈیا کوریج کو اس وقت تک روک دینا چاہیے جب تک متعلقہ افسران آپریشن کے اختتام کے بعد خود اس حوالے سے بریفنگ نہ دیں۔دوسری جانب قوانین کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری ہونے پر این ڈی ٹی وی نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ انھوں نے جو معلومات نشر کیں وہ زیادہ تر پرنٹ، الیٹرانک اور سوشل میڈیا پر عام تھیں۔تاہم کمیٹی نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ 'چینل نے ایئربیس میں موجود حملہ آوروں کی اصل لوکیشن اور حساس تنصیبات کو چینل پر براہ راست نشر کیا۔

دوسری جانب بھارت میں ایڈیٹرز نے حکومت کی جانب سے ایک ٹی وی چینل کی نشریات پر پابندی کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے سنسر شپ عائد کرکے 1970 کی دہائی میں لگنے والی ایمرجنسی کی یاد تازہ کردی۔یاد رہے کہ پاکستانی سرحد سے محض 50 کلومیٹر دور پٹھان کوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کے ایئربیس پر رواں برس جنوری میں دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس کے خلاف چار روز تک آپریشن جاری رہا، اس حملے میں ہندوستانی فوج کے 7 اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ آپریشن میں 6 حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔