مالی سال کی پہلی ماسہ ہی میں صوبائی محاصل میں 47فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا، تیمور سلیم جھگڑا

مالی سال کی پہلی ماسہ ہی میں صوبائی محاصل میں 47فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا، تیمور ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(سٹاف رپورٹر)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ حکومت کی معاشی اصلاحات کی بدولت رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران صوبائی محاصل میں ماضی کے مقابلے میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے اپنی عمدہ کارکردگی کو برقرار رکھتے ہوئے پچھلے مالی سال کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبرکے عرصے میں 47 فیصد ریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے 4.33 بلین روپے کا ریونیو حاصل کیا ہے۔کیپراصوبائی حکومت کی اصلاحاتی پالیسی کی روشنی میں نہ صرف محاصل میں اضافے بلکہ ٹیکس ادائیگی کے نظام کو سادہ اور آسان فہم بنانے کے ساتھ ساتھ خدمات کی فراہمی سے وابستہ تمام متعلقہ شعبوں کی راہنمائی اور سہولت کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کررہا ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کیپر ا کی جانب سے رواں مالی سال میں اکتوبر کے مہینے تک حاصل کئے جانے والے ریونیو سے متعلق جاری ہونے والی رپورٹ کے بارے میں اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت صوبے کے معاشی استحکام اور صوبائی محاصل میں اضافے کے لئے اصلاحاتی پالیسی پر عمل پیرا ہے،جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔ریونیو رپورٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ کیپرا نے مالی سال2018-19 کے مقابلے میں امسال جولائی تا ستمبر58 فیصد اور اکتوبر کے مہینے میں 68 فیصداضافی ریونیو حاصل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیپر ا نے کم عرصے میں ریونیو کے حصول میں مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے،اور کہا کہ ادارہ مستقبل میں بھی اس تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے محاصل میں اضافے کے لئے مزید اقدامات کرے گا۔وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت نے امسال بجٹ میں خدمات سے وابستہ مختلف شعبوں پر ٹیکس کی شرح میں نمایاں کمی کرنے،ٹیکس دائرہ کار کو وسعت دینے سمیت ٹیکس نظام کو فعال بنانے کے لئے بھی عملی اقدمات اٹھائے ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ معاشی اصلاحات کی بدولت جہاں صوبے کی اقتصادی حالت مستحکم ہورہی ہے وہاں ٹیکس کا نظام شفاف بنانے میں بھی بھرپور مدد ملی ہے۔تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ ماضی میں عوام اور خدمات فراہمی سے وابستہ شعبوں میں ٹیکس ادائیگی سے متعلق شعور وآگہی نہ ہونے کی وجہ سے ٹیکس دینے کا رجحان بہت کم تھا اور ٹیکس وصولی کے اداروں کی کارکردگی بھی سوالیہ تھی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے روز اول سے چیلنج کے طور پر ٹیکس نظام کی فعالیت کے لئے نہ صرف اداروں میں اصلاحات متعارف کرائیں بلکہ عام لوگوں میں ٹیکس ادائیگی کے بارے میں شعور بھی اجاگر کیا۔انہوں نے کہا ٹیکس سے حاصل شدہ رقم عوام کی امانت ہے جسے حکومت ان کی فلاح وبہبود اور صوبے کی تعمیر وترقی کے لئے بروئے کار لانے کے کی ضامن ہے