خوراک کی کمی، سالانہ 4لاکھ سے زائد پاکستانی بچوں کی اموات ریکارڈ: اقوام متحدہ
نیویارک(آئی این پی)اقوام متحدہ نے کہا ہے پاکستان میں گزشتہ برس 4لاکھ سے زائد 5سال سے کم عمر بچوں کی اموات ریکارڈ کی گئی۔ عا لمی ادارے کی جانب سے جاری ورلڈ چلڈرن فار 2019کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان میں محض ایک سال یعنی 2018 میں مجموعی طور پر 4لاکھ 9ہزار بچے جاں بحق ہوئے جن کی عمریں ایک سے پانچ برس تھیں۔اقوام متحدہ کے فنڈ برائے اطفال (یو نیسف) کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 8لاکھ 82ہزار رہی جبکہ اسی عرصے کے دوران افغانستان میں 74ہزار بچے جاں بحق ہوئے۔ رپو ر ٹ میں خبردار کیا گیا کہ پاکستان اور بھارت سمیت دیگر ممالک میں 38فیصد پانچ سال سے کم عمر بچے تاحال خطرے سے دوچار ہیں۔ رپو رٹ میں بتایا گیا جنوبی ایشیا اس فہرست میں شامل ہے جہاں بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے اور ان کی جسمانی پرورش بہتر انداز میں نہیں ہورہی۔یونیسف کے مطابق اس ضمن میں پورا جنوبی ایشیا خطرے کی لپیٹ میں ہے کیونکہ مذکورہ خطے میں 49.9فیصد بچے بہتر نہیں بڑھ رہے۔رپورٹ میں کہا گیا مشرقی و جنوبی افریقی خطے میں غذائی قلت کا شکار بچوں کی شرح 42.1فیصد ہے۔یونیسف کے مطابق دیگر مما لک مثلا مغربی و وسطی افریقہ میں 39.4فیصد، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ 32.4فیصد، مشرقی یورپ اور وسطی ایشیا میں 22.5فیصد، مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل میں 17.2فیصد، لاطینی امریکہ اور کیریبین میں 16.5فیصد اور شمالی امریکہ میں 11.6فیصد بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ،غذائی کمی