نیسپاک نے بلوچستان میں اے ڈی بی فنڈڈ واٹر سیکٹر منصوبہ جیت لیا
لاہور (پ ر) نیسپاک نے قومی مسابقتی بولی کے ذریعے اے ڈی بی فنڈڈ بلوچستان آبی وسائل ڈویلپمنٹ سیکٹر پروجیکٹ جیت لیا ہے۔یہ بات نیسپاک مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر مسعود نے میڈیا کو بتائی۔ نیسپاک اس منصوبے کے لیے پراجیکٹ ڈیزائن، تعمیراتی نگرانی اور عمل درآمد کی خدمات فراہم کرے گی۔ اس منصوبے سے حکومت بلوچستان کی مربوط آبی وسائل کے انتظام کی پالیسی پر عمل درآمد میں مدد ملے گی۔ اس پالیسی میں صوبے کو آبی ذخیرہ اندوزی کے تناظر میں واٹر مینجمنٹ اور ترقی کے امور کو حل کرنے کے لئے ایک جامع فریم ورک مہیا کیا گیا ہے، جس میں واٹر شیڈ مینجمنٹ،آبی ذخیرہ، اور زمینی پانی کو ری چارج کرنا شامل ہیں ہے۔ مجوزہ پروجیکٹ پانی کے انتظام کے امور کو حل کرے گا اور ڈیم (سری توئی ڈیم) کی تعمیر اور زوب اور مولابند کے علاقوں میں 10 سکیموں کی بحالی / توسیع کے ذریعہ زرعی پیداوار میں اضافہ کرے گا۔ مجوزہ پروجیکٹ سے تقریبا 42900 کسانوں کو فائدہ ہوگا اور 16،592 ہیکٹر رقبے کی آبپاشی میں مدد ملے گی۔
منصوبے کی مدت پانچ سال ہے۔دریں اثنا، بلوچستان میں 10000 ٹیوب ویلز کی شمسی توانی پر منتقلی کے لے فزیبیلیٹی سٹڈی کا معائدہ نیسپاک کو دیا گیا ہے جو کہ بلوچستان میں توانائی اور زرعی شعبوں میں اصلاحات کی جانب ایک اہم قدم ہے۔پانچ ماہ پر مشتعمل اس مطالعے میں بلوچستان سے متعلق متعدد امور شامل ہیں۔ اہم مسائل میں پانی کی سطح میں کمی، آبپاشی کے ناکارہ طریقوں سے چٹھکارہ، کسانوں سے بجلی کے بلوں کی عدم بازیابی، اعلی ترسیل اور تقسیم کے نقصانات، سرکلر قرضوں میں اضافہ اور پاکستان اور بلوچستان کی حکومتوں کی طرف سے کاشتکاروں کو دی جانے والی سبسڈی شامل ہیں۔فزیبلٹی اسٹڈی کا مقصد یہ ہوگا کہ وہ ایسے موثر حل کی تجاویز پیش کریں جو بلوچستان کے خطے کی استحکام کو یقینی بنائیں جبکہ قومی خزانے کو ہونے والے نقصانات کو کم کریں۔