یہ کونسا نیا پاکستا ن؟ عدلیہ پر حملے، ریاست ججوں کو زبردستی نکالنے کی خواہاں ہے: بلاول بھٹو زرداری 

    یہ کونسا نیا پاکستا ن؟ عدلیہ پر حملے، ریاست ججوں کو زبردستی نکالنے کی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(آئی این پی) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے نئے پاکستان میں بھی عدلیہ پر حملے ہورہے ہیں، ریاست ججوں کو زبردستی نکالنا چاہتی ہے،ان کے خلاف سازشیں اور غیر جمہوری اقدامات کیے جارہے ہیں،شفاف احتساب کیاگیاتوتحریک انصا ف کی حکومت گرجائیگی، نئے پاکستان میں آمر کے بنائے ادارے کو جمہوری جماعتوں پر دباو ڈالنے کیلئے استعمال کیا جارہاہے، ضیا آمریت میں ملک کے آئین و قانون کو اسلام کے نام پر بگاڑا گیا، معاشرے میں خاص سوچ پیدا کی گئی، اس سے ملکی نظام، ثقافت، وفاق اور جمہور یت کو نقصان پہنچا۔گزشتہ روز ملتان ہائی کورٹ بار سے خطاب میں انکامزید کہنا تھا 2019میں انصاف جمہوریت اور انسانی حقوق کیلئے جدو جہد کر رہے ہیں، میں اپنا مقدمہ آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں کیونکہ پاکستان کے وکلاء، عدلیہ اور بھٹو خاندان کی کہانی کو جدا نہیں کیا جا سکتا، ہم عدلیہ کے ججز اور وکلاء جنہوں نے اپنے اپنے دور میں مزاحمت،جدوجہد کی، آمروں کا مقابلہ اور جمہور ی قوتوں کا ساتھ دیا کو سلام پیش کرتے ہیں،ہم جانتے ہیں ایسے بہادر ججزاور وکلاء تھے جو ظلم اور دباؤ کے باوجود اپنے اختلافی نوٹ لکھتے تھے اور جان کو خطرے میں ڈالتے تھے،وہ یہ سب کچھ اپنے مسائل، جمہوریت اور انصاف کی خاطر کرتے تھے۔ بلاول بھٹو نے کہا عوام جانتے ہیں ملک کے ججز زیادہ تر ظالم کا ساتھ، مظلوم کو انصاف نہیں دیتے، ذوالفقار بھٹو نے ملک کو پہلاوفاقی اور جمہوری آئین دیا اور اسی کو اپنے ہی ملک کی عدالتوں نے تختہ دار پر لٹکادیا، دس سال پہلے سابق صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ کو صدارتی ریفرنس بھیجا اور کہا تھا ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کی تحقیقات کی جائیں اور دس سال بعد میں نے خود یہ سپریم کورٹ کو پیش کیا لیکن آج تک پاکستان کے عوام اور بھٹو خاندان انصاف کیلئے انتظار کر رہے ہیں۔ جب تک ہماری عدلیہ اس جرم کو ماننے کو تیار نہیں کہ ہمارے ہاتھوں پر ذوالفقار بھٹو کے قتل کا خون ہے، ہمیں معافی چا ہیے، ملک کے عوام کیسے مان سکتے ہیں، جب پہلے عوامی لیڈرکا عدالتی قتل کیا گیا ہووہاں عام آدمی کیسے مان سکتا ہے اس کو انصاف ملے گا۔ بلاول بھٹو نے کہا اگر عدالت ذوالفقار بھٹو کو انصاف دینے کو تیار نہیں، پھر میں درخواست کرتا ہوں کہ وہ شہید بینظیر بھٹوکو تو انصاف دیں، اس بیٹی کو جس نے پیپلزپارٹی کا پرچم تھام لیا، والد کی جدوجہد کو تیس سال لڑا، آئین و عدلیہ کی آزادی، عوام کے حقوق، ملک کے غریب مزدوروں، کسان اور خواتین اور سفید پوش طبقے کیلئے جدوجہد،ملک کے عوام کیلئے شہادت قبول کی۔ آج تک ہم انتظار میں ہیں کب آزاد عدلیہ شہید بینظیر بھٹو کے خاندان کو انصاف دے گی، جب بینظیر کو دس سال سے انصاف نہیں ملا تو غریب عوام کا کیا اعتماد ہو گا، عدالتوں اور اداروں پر کہ وہ انصاف دیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا آمر کا بنائے ادارے نیب نے ملک کے نظام کو مذاق بنایا ہوا ہے، چیئرمین نیب بیان دیتے ہیں اگر میں غیر جانبداری سے آزاد تحقیقات کروں تو تحریک انصاف حکومت گر جائے گی اور اس کے فوراً بعد چیئرمین نیب کو دباؤ میں ڈالنے کیلئے ویڈیوز لیک ہو جاتی ہیں،اس کے بعد نیب نے ان تمام کو گرفتار کرنا شروع کر دیا جو حکومت کیخلاف بولتے ہیں،ملک میں سیاسی انتظام کیا جا رہا ہے، آصف زرداری تمام کیسز میں بری ہیں لیکن آج بھی گرفتار ہیں اور جرم بھی ثابت نہیں ہوئے۔ میں اپنے کارکنوں کو کیا جواب دوں جب وہ کہتے ہیں ذوالفقار بھٹو اور بینظیر بھٹو کو انصاف نہیں ملا، آج سارا پاکستان دیکھ رہا ہے ملک میں کیا ہو رہا ہے، نظام عدل کو آزاد اور اداروں کو با اختیار بنانے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہے۔
بلاول بھٹو

مزید :

صفحہ اول -